حماس کے بانی

حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی پیشگوئی: اسرائیل کا خاتمہ کب ہو گا؟

اسرائیل نے 22 مارچ 2004 کو غزہ میں فضائی حملہ کر کے نماز فجر کے دوران حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کو شہید کر دیا تھا۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے بانی شیخ احمد یاسین شہید کا ایک پرانا انٹرویو دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں انہوں نے اسرائیل کے خاتمے کے حوالے سے ایک پیشگوئی کی تھی۔

عرب میڈیا کو 1999 میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے ان سے اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں سوال کیا گیا، جس پر انہوں نے کہا: “اسرائیل کی بنیاد ظلم پر ہے، اور ظلم پر قائم کوئی چیز ہمیشہ نہیں رہتی۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی طاقت ہمیشہ نہیں رہتی، جیسے انسان بچپن، جوانی اور بڑھاپے کے مراحل سے گزرتا ہے، اسی طرح ممالک بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

شیخ احمد یاسین نے اس انٹرویو کے دوران دعوی کیا تھا کہ 21 ویں صدی کے پہلے 25 سالوں میں اسرائیل کا وجود ختم ہو جائے گا، اور سال 2027 میں اسرائیل نہیں رہے گا۔

ان سے جب اس مخصوص سال کی وضاحت پوچھی گئی، تو انہوں نے کہا کہ: “قرآن ہمیں بتاتا ہے کہ 40 سال میں ایک نسل تبدیل ہوتی ہے۔”

تاریخی حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہا کہ: پہلے 40 سال (1948-1987) میں نکبہ ہوا، جب فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا گیا۔

اگلے 40 سال (1987-2027) میں انتفاضہ اور مسلح جھڑپوں کا دور رہا۔ اگلے 40 سال میں اسرائیل ختم ہو جائے گا۔

یاد رہے کہ شیخ احمد یاسین نے 1987 میں حماس کی بنیاد رکھی۔ 1982 اور 1991 میں اسرائیل نے انہیں قید میں رکھا، لیکن بعد میں قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا گیا۔

بعد ازاں 22 مارچ 2004 کو اسرائیل نے غزہ میں فضائی حملہ کر کے نماز فجر کے دوران انہیں شہید کر دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں