متعدد کائناتوں کا نظریہ: حقیقت یا محض تصور؟

اسلام آباد۔کیا ہماری کائنات کے علاوہ بھی کوئی اور کائنات موجود ہو سکتی ہے؟ یہ سوال ملٹی ورس تھیوری کے دائرے میں آتا ہے، جو طبیعیات اور فلسفے دونوں میں تحقیق کا ایک دلچسپ موضوع رہا ہے۔

اگرچہ اب تک اس نظریے کا کوئی براہ راست ثبوت نہیں ملا، تاہم کئی سائنسی تصورات اس امکان کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہماری کائنات کے علاوہ بھی کئی کائناتیں موجود ہو سکتی ہیں۔

1) کاسمک انفلیشن تھیوری
یہ نظریہ تجویز کرتا ہے کہ بگ بینگ کوئی واحد واقعہ نہیں تھا بلکہ خلا کے مختلف حصے مختلف رفتار سے پھیلے۔ اس سے “بلبلی کائناتیں” وجود میں آئیں، جن میں سے ہر ایک اپنے مخصوص طبعی قوانین کے ساتھ قائم ہو سکتی ہے۔

2) کوانٹم ملٹی ورس
کوانٹم میکانکس کے مطابق، جب بھی کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے، کائنات ممکنہ نتائج میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ متوازی کائناتیں موجود ہیں، جہاں ہر ایک میں حقیقت کا کوئی الگ رخ رونما ہوتا ہے۔

3) اسٹرنگ تھیوری ملٹی ورس
اسٹرنگ تھیوری کے مطابق، ہم جس تین جہتی خلا (3D space) کو محسوس کرتے ہیں، اس سے آگے اضافی جہتیں بھی موجود ہیں۔ یہ نظریہ پیش گوئی کرتا ہے کہ مختلف بنیادی قوتوں اور ایٹمی ذرات پر مشتمل کئی دیگر کائناتیں ہو سکتی ہیں۔

4) برین ورلڈ تھیوری
اس نظریے کے تحت، ہماری کائنات ایک وسیع تر جہتی خلا میں ایک تیرتی ہوئی جھلی (brane) کی مانند ہو سکتی ہے۔ دیگر کائناتیں متوازی جھلیوں کی صورت میں موجود ہو سکتی ہیں، جو بظاہر پوشیدہ ہیں لیکن ممکنہ طور پر کشش ثقل کے ذریعے ایک دوسرے سے تعامل کر رہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں