کوئٹہ۔دہشت گردوں سے بازیاب ہونے والے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے اپنی آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے، جس کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔
بازیاب ہونے والے ایک مسافر نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت ہر طرف چیخ و پکار مچی ہوئی تھی۔ ہم سب اپنی جان بچانے کے لیے ٹرین کے فرش پر لیٹ گئے تھے، اور اسی دوران فائرنگ کے ساتھ دھماکے ہوئے۔
مسافر نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں نے کہا کہ سب لوگ نیچے اتر آئیں، لیکن لوگ نہیں اترے، پھر میں اپنے بچوں کے ساتھ نیچے اُتر آیا۔ میں نے کہا کہ جب وہ کہہ رہے ہیں کہ نیچے اترو تو بہتر ہے کہ نیچے اتر جائیں، ورنہ وہ اندر آ کر مارنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نیچے اتر گئے، جس کے بعد دہشت گردوں نے ہمیں، یعنی میری اہلیہ، بچوں اور مجھے چھوڑ دیا اور یہ بھی کہا کہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا۔
ایک بزرگ مسافر نے بھی اپنی روداد سناتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں کے کہنے پر بچوں کو نیچے اترنے کو کہا کیونکہ اندر بھی ہم مرنے والے تھے اور باہر بھی۔ پھر ہم نیچے اُتر گئے، لیکن ہمیں چھوڑ دیا گیا۔
بزرگ مسافر نے بتایا کہ ہم سب لوگ چلتے چلتے قریب کی نہر میں گر گئے، اور چار گھنٹے مسلسل چلنے کے بعد کسی محفوظ مقام پر پہنچ گئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا گیا تھا اور 500 مسافروں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ کلیئرنس آپریشن میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں اور 155 مسافروں کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔