جاپان کے وزیراعظم شیگرو ایشیبا نے ارکان پارلیمان میں مہنگے تحفے تقسیم کرنے پر قوم سے معافی مانگ لی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حال ہی میں وزیراعظم منتخب ہونے والے شیگرو ایشیبا کو اپوزیشن نے تحائف کی تقسیم پر استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیراعظم شیگرو ایشیبا نے اس معاملے پر اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحفے ذاتی حیثیت میں دیے گئے تھے اور ان میں کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان کا یہ عمل غیر قانونی نہیں تھا، لیکن اس سے عوام میں بے اعتمادی اور غصہ پیدا ہوا، جس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔
اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد وزیراعظم ایشیبا کو آئندہ سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں مشکلات کا سامنا بھی تھا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم نے 3 مارچ کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد 15 ارکان پارلیمان کو “تشکر” کے طور پر 1 لاکھ ین (673 امریکی ڈالر) کے تحفے دیے تھے۔ اس کے بعد ایک سروے رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ایشیبا کی حکومت کی حمایت کی شرح 44 فیصد سے گھٹ کر 36 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔