المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ،خدمت کا عالمگیر سفر

(تحریر:شاہدمحمود)
جس نے انسانیت کی خدمت کی اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہوتا ہےاور جو لوگ اپنی زندگیاں ہی انسانوں کے لئے وقف کردیتے ہیں وہ آج کے دور کے بہترین انسان ہیں۔ آج سے چند سال پہلے میری ملاقات عبدالزاق ساجد سے فلیٹیز ہوٹل میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے ایک پروگرام میں ہوئی تھی اور اس کے بعد اس ادارے کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ مجھے کئی بار المصطفیٰ آئی ہسپتال مزنگ کے دورے کا موقع ملا ہے جہاں ہر وقت مریضوں کا ہجوم لگا ہوتا ہے اور المصطفیٰ ٹرسٹ کی مستعد اور جذبہ خدمت سے مامور ٹیم مریضوں کی دیکھ بھال میں مصرف دکھائی دیتی ہے۔ اس ادارے کا مشن “روشنی سب کے لئے” ہے اور اس سلسلہ میں ان کی ٹیمیں خود مختلف شہروں ، دیہاتوں اور معاشی طور پر کمزور علاقوں کا دورہ کرتی ہیں اور وہاں پر کیمپ لگاکر کر سفید موتیے کے مریضوں کو ڈھونڈتی ہیں اور پھر ان مریضوں کو مزنگ میں واقع المصطفیٰ ٹرسٹ ہسپتال میں بلا کر ان کا مفت آپریشن کیا جاتا ہےاور اب تک پندرہ ہزار سے زیادہ مریض اس ہسپتال میں آنکھوں کے آپریشن کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ روزانہ سینکڑوں مریض آؤٹ ڈور میں مفت مشورہ کے لئے بھی آتے ہیں۔المصظفی ویلفیئر کے کیمپوں میں ناصرف مریضوں کو جدید مشینوں کے ذریعے معائنہ کیا جاتا ہے بلکہ مریضوں کو ادویات اور نظر کے چشمے بھی مدت فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ آپریشن سے پہلے ہونے والے لیبارٹری ٹیسٹ بھی مفت کئے جاتے ہیں۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کا دائرہ اثر صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ 24 سے زائد ممالک میں اس ٹرسٹ کا نیٹ ورک پھیلا ہوا ہے جہاں پر لاکھوں مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ المصطفیٰ ٹرسٹ کے بانی و چیئرمین عبد الرزاق ساجد نے 2006 میں برطانیہ شفٹ ہونے کے بعد اس ٹرسٹ کی بنیاد رکھی تھی اور بیس سال کے اندر اس ٹرسٹ نے انسانیت کی خدمت کے کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ 2022 میں پاکستان ایک بڑے سیلاب سے متاثر ہوا تھا جس سے خیبر پختونخوا سمیت جنوبی پنجاب کے بڑے علاقے متاثر ہوئے تھے اور اس سانحے میں لوگوں کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی تھیں اور مویشی پانی میں بہہ گئے تھے اور یہاں تک کہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے تھے اور لوگ سڑکوں کنارے اور ریلوے ٹریک پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے تو اس موقع پر المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچ گئیں اور نوشہرہ سے راجن پور تک کئی علاقوں میں المصطفیٰ ٹرسٹ کی ٹیمیں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے موجود تھیں اور ہفتوں لوگوں کو خوراک، کپڑے اور کیمپ فراہم کرتی رہیں اور یہاں تک کہ کشتیوں کے ذریعہ بھی متاثرہ افراد تک راشن پہنچاتی رہی ہیں اور لاہور میں مزنگ چوک سے روزانہ راشن، کپڑوں اور ادویات کے ٹرک بھر کر متاثرہ علاقوں میں بھیجے جاتے تھے جس کا میں خود چشم دید گواہ ہوں ۔ اس سیلاب کے دوران میں نے المصطفیٰ ٹرسٹ کا دوسرا روپ دیکھا تھا ورنہ میں یہی سمجھتا رہا کہ المصطفیٰ ٹرسٹ محض آ نکھوں کے علاج کے لئے بنائی گئی ایک فلاحی تنظیم ہے لیکن حقیقت میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ ایک بہت بڑا فلاحی مشن تھا جس کی خدمت کی کوئی حدود اور قیود نہیں ہیں بلکہ جہاں بھی انسانیت کسی حادثے یا سانحے کا شکار ہوتی ہے تو اس تنظیم کے لوگ وہاں خدمت خلق کے لئے پہنچ جاتے ہیں۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ پاکستان ، برما، افغانستان ، بنگلہ دیش ، کینیا، گیمبیا، انڈونیشیا ، یمن ، شام، سری لنکا اور عراق سمیت ایشیا اور افریقہ کے ملکوں میں آنکھوں سے متاثرہ افراد کے اڑھائی لاکھ آپریشن کر چکی ہے جس کا مکمل ریکارڈ ٹرسٹ کے پاس موجود ہے اور یہ ایک بڑا کارنامہ ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ المصطفیٰ ٹرسٹ نے ویسے تو ہمیشہ ہی غزہ میں اپنے فلاحی آپریشن کو جاری رکھا ہے لیکن پچھلے ڈیڑھ دو سالوں میں جو جنگ غزہ میں مسلط کی گئی تھی اس میں لاکھوں لوگ متاثر ہوئے تھے اور غزہ میں کسی بھی غیر ملکی کا داخلہ ممکن نہیں تھا تو عبد الرزاق ساجد اپنے وفد کے ہمراہ مصر میں تشریف لے گئے اور وہاں پر ریڈ کریسنٹ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور ریڈ کریسنٹ کے ساتھ مل کر غزہ میں امدادی آپریشن شروع کیا اور اس کے علاؤہ اردن کے شاہی خاندان کی تنظیم ہاشمی ٹرسٹ کے ساتھ بھی ایک ایم او یو پر دستخط کئے اور اب تک غزہ میں کروڑوں پاؤنڈ کا امدادی سامان المصطفیٰ ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے غزہ کے متاثرین کو پہنچایا جاچکا ہے ۔ غزہ میں جنگ کی وجہ سے سکول اور ہسپتال بھی تباہ ہو چکے تھے اور جنگی زخمیوں اور بیماروں کے لئے بڑے پیمانے پر انسانی المیہ جنم لے چکا تھا تو پچھلے سال خان یونس کے مقام پر ایک بڑا فیلڈ ہسپتال المصطفیٰ ٹرسٹ نے قائم کیا تھا جو آج بھی کام کررہا ہے اور اس فیلڈ ہسپتال میں ہزاروں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا چکی ہے۔یہ ہسپتال بہترین آپریشن تھیٹر، آلات سرجری، انکیوبیٹر، زچگی کے سامان سے لیس ہے اور یہاں روزانہ پانچ سو مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جبکہ غزہ کے مختلف علاقوں میں موجود چھ مزید ہسپتالوں کی مالی امداد کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جس میں ان ہسپتالوں کو ادویات سمیت مختلف آلات کی فراہمی ممکن بنائی جاتی ہے۔ المصطفیٰ ٹرسٹ غزہ میں کھانے پینےکے سامان کے ساتھ خیمے ، کمبل، کپڑے، ادویات اور دوسرا ضروری سامان بھیج چکا ہے اور اس طرح انسانیت کے دکھوں پر مرہم کا کام کیا ہے۔ اس کے علاؤہ غزہ اور مصر کی سرحد پر ہریس کے مقام پر ایک بڑا کچن بھی بنایا گیا ہے جہاں ہزاروں لوگوں کو روزانہ کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔

المصطفیٰ کے زیر اہتمام اٹک اور مانسہرہ میں میں بھی ہسپتال کام کررہے ہیں جہاں پر آنکھوں کے ساتھ ساتھ جنرل مریضوں کا علاج بھی کیا جاتا ہے اور مزنگ کے ہی علاقہ میں ایک بڑا دسترخوان بھی کام کرتا ہے جہاں روزانہ سینکڑوں لوگوں کے کھانے کا اہتمام ہوتا ہے اور رمضان کے مہینے میں بڑے پیمانے پر سحری اور افطار کا بندوست بھی کیا جاتا ہے جہاں ہزاروں افراد کو سحری اور افطار کروایا جاتا ہے۔

اس کے علاؤہ بھی المصطفیٰ ٹرسٹ کے زیر سایہ یتیم بچوں کی کفالت اور حفاظ قرآن کے لئے خصوصی وظائف کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے اور حفاظ کو تعلیم دینے والے اساتذہ کو تنخواہیں فراہم کی جاتی ہیں ، غریب افراد کو فوڈ پیکٹ بھی سالہا سال سے فراہم کئے جاتے ہیں جس میں کئی مہینوں کا راشن شامل ہوتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں رضائیاں ،کمبل اور گرم کپڑے فراہم کرنے کی روایت بھی شامل ہے اور معذور افراد کے لئے سمال بزنس کارڈ بھی دئیے جاتے ہیں اور اس طرح ان افراد کو خود مختار بنانے کے منصوبے پر کام ہوتا ہے اور گجرات کے ضلع میں دو ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کئے گئے ہیں جہاں معذور افراد کو ہنر سکھا کر مفید شہری بنایا جاتا ہے ۔

اندرون سندھ میں جہاں پانی کی قلت کی وجہ سے قحط کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے وہاں بھی صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام کیا جاتا ہے اور اب تک مختلف علاقوں میں واٹر پمپس لگائے گئے ہیں اور آب پاشی کے لئے ٹیوب ویل لگانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے ان علاقوں میں ناصرف پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے بلکہ آب پاشی سے بھی ان علاقوں کو سر سبز کیا جارہا ہے۔ اس کے لئے عید الاضحی کے موقع پر اجتماعی قربانی کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے اور غرباء میں قربانی کا گوشت تقسیم کرکے انھیں سنت ابراہیمی کے اس تہوار میں شامل کیا جاتا ہے جبکہ ربیع الاول کے مہینے میں فیصل آباد اور کامونکی سمیت مختلف شہروں میں اجتماعی شادیوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں نادار بچیوں کے جہیز کے لئے ضروری سامان فراہم کیا جاتا ہے جبکہ فلسطین میں اردن کے شاہی خاندان کے تعاون سے المصطفیٰ ٹرسٹ نے بیت المقدس میں قرآن مجید کی تعلیم اور تجوید و قرآت اور تفہیم و تشریح کے لئے المصطفیٰ وقفیہ قرآن سرکل مستقل بنیادوں پر کام کررہا ہے جہاں پر مردوں اور خواتین کی سات مختلف قرآن کی تعلیم کی کلاسز ہوتی ہیں۔

المصطفیٰ ٹرسٹ ہر اس جگہ اپنی خدمات فراہم کرتا ہے جہاں انسانیت مشکل میں دکھائی دیتی ہے یہ تنظیم انسانوں کے دکھوں کو کم کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔ اس کالم میں میں نے چند منصوبوں پر روشنی ڈالی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے ہر ایک منصوبہ پر کئی صفحات کا مضمون لکھا جاسکتا ہے اور اس سے جڑے ہوئے افراد کی کاوشوں پر بھی بات کرنے لگیں تو شاہد کئی کالم لکھے چا سکتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم سب کو مل کر ایسی خدمت خلق کی تنظیموں کا ساتھ دینا چاہئیے کیونکہ ان کا مطمح نظر صرف انسانیت ہوتی ہے اور یہ لوگ رنگ و نسل سے بے امتیاز ہو کر لوگوں کے کام آتے ہیں چنانچہ جو مخیر حضرات اپنے عطیات دینا چاہیں تو ان کے لئے المصطفیٰ ٹرسٹ ایک قابل اعتماد انتخاب ہو سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں