پاپوا نیو گنی کی حکومت نے نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے فیس بک کو تجرباتی بنیادوں پر معطل کر دیا۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام آزمائشی نوعیت کا ہے، جس کا مقصد جھوٹی معلومات، اشتعال انگیز بیانات اور نامناسب مواد کی روک تھام ہے۔
ملک میں انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت فیس بک کی معطلی کا آغاز پیر سے کیا گیا، تاہم حکام نے اس پابندی کے خاتمے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی۔
اس فیصلے کو اپوزیشن رہنماؤں، میڈیا اداروں اور کاروباری حلقوں کی شدید مخالفت کا سامنا ہے، جن کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام آزادی اظہار کو محدود کرنے اور تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔
پولیس وزیر پیٹر تسامیلی نے وضاحت کی کہ حکومت کا مقصد آزادی اظہار پر قدغن لگانا نہیں بلکہ سوشل میڈیا کے “ذمہ دارانہ استعمال” کو فروغ دینا ہے۔