اسرائیل کے قریبی اتحادی اور وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کے قریبی ساتھی، فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے عندیہ دیا ہے کہ فرانس آئندہ چند ماہ کے دوران فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر سکتا ہے۔
فرانس کے ٹی وی چینل “فرانس 5” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر میکرون نے کہا کہ “اب وقت آ گیا ہے کہ ہم فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی جانب بڑھیں، اور ہم آنے والے مہینوں میں اس سمت میں قدم اٹھائیں گے۔”
صدر میکرون کے مطابق، آئندہ جون میں وہ سعودی عرب کے ساتھ ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے، جس میں مختلف ممالک فلسطینی ریاست کی باقاعدہ منظوری کے امکان پر غور کر سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “یہ اقدام کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں، بلکہ میرے نزدیک یہ موجودہ حالات کی ضرورت بن چکا ہے۔”
فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے سے فرانس کو ان قوتوں کے خلاف مضبوط مؤقف اپنانے میں مدد ملے گی جو اسرائیل کے حقِ وجود کو نہیں مانتیں، جیسا کہ ایران۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلے سے مشرقِ وسطیٰ میں اجتماعی سلامتی کے تصور کو تقویت ملے گی۔
اگرچہ میکرون نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی، لیکن ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ وہ جون میں اقوام متحدہ کے نیویارک میں ہونے والے اجلاس کے دوران یہ اعلان کریں۔