نئی دہلی ۔بالی وُڈ کی نامور اداکارہ دیا مرزا نے اپنی 2019 کی ریلیز ہونے والی ویب سیریز کافر کے ایک انتہائی تکلیف دہ اور ناپسندیدہ منظر سے متعلق چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔
کافر دراصل ایک حقیقی واقعے پر مبنی کہانی ہے، جو شہناز پروین نامی پاکستانی خاتون کی زندگی سے متاثر ہوکر بنائی گئی۔ شہناز، آزاد کشمیر سے تعلق رکھتی تھیں، جو غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کر کے بھارتی حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔ بعدازاں بھارتی فوج نے انہیں عسکریت پسند قرار دے کر 8 سال تک قید میں رکھا، اس دوران انہوں نے جیل میں ایک بچی کو بھی جنم دیا۔
دیا مرزا نے حالیہ انٹرویو میں اس سیریز کے ایک ریپ سین سے متعلق بتایا کہ یہ منظر اتنا شدید اور دل دہلا دینے والا تھا کہ جب شوٹنگ مکمل ہوئی، تو وہ جسمانی و جذباتی طور پر اس قدر متاثر ہوئیں کہ کانپنے لگیں اور انہیں قے آ گئی۔
انہوں نے کہا، “اس سین کو فلمانا صرف ایک اداکاری کا مرحلہ نہیں تھا، بلکہ میں مکمل طور پر اس جذباتی کیفیت میں ڈوب گئی تھی۔ جیسے ہی کیمرہ بند ہوا، میں سنبھل نہ سکی اور اُلٹی کرنے لگی۔”
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایسے مناظر صرف اسکرپٹ پر مبنی نہیں ہوتے، بلکہ ان میں شامل ہونے کے لیے اندر سے جُڑنا پڑتا ہے۔ “ایک اداکار کے لیے سب سے ضروری بات یہ ہے کہ وہ اپنے کردار سے دل سے جُڑ جائے، اور میرے لیے یہ تعلق اتنا گہرا تھا کہ وہ منظر میرے وجود پر اثر کر گیا،” دیا مرزا نے جذباتی انداز میں کہا۔
یہ ویب سیریز ایک بھارتی صحافی کی جدوجہد کو بھی اجاگر کرتی ہے، جس نے شہناز پروین کی سچائی دنیا کے سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا اور بالآخر انصاف کی راہ ہموار کی۔