شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپوزیشن گروہوں کی نئی حکومت نے اقتدار سنبھال لیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں نسبتی استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن حکومت شام پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے، بشرطیکہ شام بعض اہم شرائط پوری کرے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر شام کی نئی حکومت اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخائر کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اقدامات کی یقین دہانی کراتی ہے تو امریکہ انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے عائد پابندیوں میں جزوی نرمی کر سکتا ہے۔
اس سے قبل ایک اور امریکی اشاعتی ادارے پولیٹیکو نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ خزانہ اس معاملے پر مشاورت کر رہے ہیں کہ آیا شام پر طویل عرصے سے عائد اقتصادی قدغنوں کو نرم کیا جائے یا نہیں۔
دوسری جانب نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے شام کے شمال مشرقی علاقوں سے اپنے فوجی دستوں کا انخلا شروع کر دیا ہے، اور اب تک 8 میں سے 3 فوجی اڈے بند کیے جا چکے ہیں۔
اسی موضوع پر ایک اور معروف امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ نئی شامی حکومت، جس کی سربراہی احمد الشراع کر رہے ہیں، کو امریکی انتظامیہ کی طرف سے داعش کو قابو میں رکھنے اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کی مشروط پیشکش کی گئی ہے۔