انجلینا جولی کا غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم کے خلاف فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند

انجلینا جولی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں فلسطین کی موجودہ خونی اور سنگین صورتِ حال کو نمایاں کیا گیا ہے۔

شیئر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا کہ “غزہ اب فلسطینیوں اور ان افراد کے لیے، جو ان کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایک وسیع قبرستان میں تبدیل ہو چکا ہے۔”

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے مزید لکھا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر فضائی، زمینی اور سمندری حملے دوبارہ شدت اختیار کر چکے ہیں، اور نہ صرف شہریوں کو زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے بلکہ دانستہ طور پر امداد کی فراہمی بھی روکی جا رہی ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ فلسطینی عوام کی زندگیاں ایک بار پھر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت برباد کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک اسرائیلی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں خواتین، بچے اور بزرگوں سمیت 51 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اگرچہ رواں برس کے آغاز میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک مختصر جنگ بندی ہوئی تھی، جس کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی عمل میں آیا، تاہم دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع ہونے سے قبل ہی اسرائیل نے بمباری دوبارہ شروع کر دی اور حملے زمینی و بحری محاذوں تک پھیل گئے۔

یہ بھی یاد رہے کہ انجلینا جولی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی سابق خیرسگالی سفیر رہی ہیں، اور انہوں نے دنیا کے مختلف جنگ زدہ علاقوں کا دورہ کر کے متاثرین کی حالتِ زار کو اجاگر کیا۔ وہ ماضی میں افغانستان، شام، اور پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا بھی دورہ کر چکی ہیں، جہاں انہوں نے مہاجرین اور متاثرہ خواتین و بچوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں