اسلام آباد ۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق بڑے انکشافات کا عندیہ دے دیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں وہ 1990 کی دہائی میں کرکٹ کی دنیا میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات اور پس پردہ حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ اس کتاب میں وہ تفصیل سے بیان کریں گے کہ فکسنگ کے طریقہ کار کیا تھے، کون سے افراد اس عمل میں شامل تھے، اور اس وقت کرکٹ کے اندرونی ماحول میں کیا کچھ ہو رہا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کتاب میں اس سابق کپتان کا بھی ذکر کیا جائے گا، جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست دی تھی۔
راشد لطیف، جو 2004 میں کرکٹ سے ریٹائر ہوئے، پہلی بار اپنی زندگی کی کہانی کتابی صورت میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔
انہیں پاکستان کے تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ 1994 میں وہ پہلے کرکٹرز میں شامل تھے جنہوں نے میچ فکسنگ کے خلاف آواز اٹھائی۔ اس وقت انہوں نے اپنے ساتھی باسط علی کے ساتھ جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، اور دونوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ ٹیم کے خراب ماحول میں مزید کھیلنے کے لیے تیار نہیں۔