ترکی کی معروف ڈیجیٹل کریئیٹر اور اردو بولنے والی سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے پاکستانی فیشن انڈسٹری کی مشہور ڈیزائنر ماریہ بی پر ادائیگی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر دیا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر خاصی توجہ حاصل کر رہا ہے۔
ترکاں آتائے، جو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے اور اردو میں کانٹینٹ بنانے کے باعث پاکستانی مداحوں میں بھی مقبول ہیں، نے ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ ماریہ بی نے ترکی میں ہونے والے فیشن شوٹ کے بعد ان کی محنت کا پورا معاوضہ ادا نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2025 میں ماریہ بی کی ٹیم نے ان سے رابطہ کیا اور ہر لباس کے حساب سے معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں عموماً فوٹو شوٹس اسی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے معاہدے کے تحت شوٹ کیا، سوشل میڈیا پر مواد پوسٹ کیا، اور تمام ذمہ داریاں پوری کیں، تاہم طے شدہ ادائیگی کا ایک حصہ ابھی تک ادا نہیں کیا گیا۔
ترکاں نے مزید الزام عائد کیا کہ بعد میں ماریہ بی کی ٹیم نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ “ریلس” (ویڈیوز) کی بنیاد پر ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے بالکل مختلف تھا۔ تین ماہ گزرنے کے باوجود ترکاں کا کہنا ہے کہ وہ مکمل ادائیگی سے محروم ہیں، اسی لیے وہ اب مستقبل میں ماریہ بی کے ساتھ کسی بھی قسم کے کام سے انکار کر چکی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے پیغامات حذف کر دیے اور بات کو مینیجر کی سطح تک محدود کر کے خود پس پردہ چلی گئیں۔ ترکاں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے پاس تمام گفتگو کے اسکرین شاٹس محفوظ ہیں، جو ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہیں۔
یہ معاملہ فیشن اور سوشل میڈیا حلقوں میں تیزی سے زیرِ بحث ہے، اور صارفین اس پر مختلف آراء کا اظہار کر رہے ہیں۔