بھارت کی مشہور ٹینس اسٹار اور سابق عالمی نمبر ون ثانیہ مرزا نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اپنی زندگی کے کچھ نجی اور جذباتی لمحات کو شیئر کیا، جس نے ان کے مداحوں کو ایک بالکل نیا رُخ دکھایا۔
معصوم مینوالا کے ساتھ بے تکلف گفتگو میں ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے، حمل کے دوران پیش آنے والی جسمانی و ذہنی تبدیلیوں، بچے کو دودھ پلانے کی مشکلات اور اپنے کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے پیچھے چھپے جذباتی فیصلے پر کھل کر بات کی۔
ثانیہ نے بتایا کہ ٹینس کو خیرباد کہنے کا فیصلہ صرف جسمانی تھکن یا پروفیشنل تقاضوں کی وجہ سے نہیں تھا، بلکہ سب سے بڑی وجہ ان کا اپنے بیٹے، ازہان کے ساتھ قیمتی وقت گزارنے کا جذبہ تھا۔ ان کے الفاظ میں، “میں اس وقت کو کھونا نہیں چاہتی تھی جو میرے بیٹے کی زندگی کا سب سے اہم وقت ہے۔ وہ عمر جب ایک بچہ صرف محبت، تحفظ اور اپنے والدین کی موجودگی چاہتا ہے۔”
چار مرتبہ اولمپکس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ نے ایک ذاتی واقعہ بھی شیئر کیا کہ کیسے وہ اپنے بیٹے کو صرف چھ ہفتے کی عمر میں پہلی بار چھوڑ کر دہلی ایک ایونٹ کے لیے گئیں۔ “وہ میری زندگی کی سب سے مشکل فلائٹ تھی،” ثانیہ نے جذباتی انداز میں کہا، “میں خود کو روکتے روکتے بھی رو پڑی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں نے وہ فیصلہ کیا۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صبح دہلی گئیں اور شام کو حیدرآباد واپس آگئیں، اور یہ دیکھ کر سکون ملا کہ سب کچھ بالکل ٹھیک تھا۔ ان کے مطابق، “حمل کے تین مرحلے تو میں دوبارہ جھیل سکتی ہوں، لیکن دودھ پلانے والا دور سب سے زیادہ چیلنجنگ تھا۔”
یہ گفتگو نہ صرف ثانیہ مرزا کی ایک ماں کے طور پر جدو جہد کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ایک سپر اسٹار کی نجی قربانیوں اور جذبات کو بھی بڑی خوبصورتی سے بیان کرتی ہے۔ ان کا تجربہ اُن تمام خواتین کے لیے ایک متاثرکن مثال ہے، جو زندگی میں مختلف کردار نبھانے کی کوشش میں خود کو پیچھے چھوڑ دیتی ہیں۔