وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحانہ مہم جوئی کا سخت اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے بھارت کو مشورہ دیا کہ وہ کسی قسم کی مہم جوئی یا مس ایڈونچر سے گریز کرے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر حالات تیزی سے کشیدہ ہو رہے ہیں، اور اگر بھارت نے کوئی غیر ذمہ دارانہ اقدام اٹھایا تو پاکستان بھرپور جواب دینے سے گریز نہیں کرے گا۔
خواجہ آصف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان “دو سو فیصد تیار” ہے، اور اگر بھارت نے کسی غلطی کا ارتکاب کیا تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے یاد دلایا کہ بھارتی فضائی خلاف ورزی کے بعد پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری اور اس کی مہمان نوازی بھارت کو ہمیشہ یاد رہے گی۔
انہوں نے پہلگام حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اس واقعے میں کئی بے گناہ مسلمان بھی شہید ہوئے، جو کہ بھارت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کرتا ہے۔
خواجہ آصف نے بھارتی میڈیا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہاں کی رپورٹنگ سنجیدہ صحافت کے بجائے ایک فلمی اسکرپٹ کی مانند ہوتی ہے، جو کہ بالی ووڈ سے زیادہ متاثر نظر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کالعدم تنظیموں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، جو درحقیقت اس کی اپنی پراکسیز ہیں۔
برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر بھارت نے جنگی جنون میں کسی بھی حد کو عبور کیا، تو یہ صورتِ حال دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کھلے تصادم میں تبدیل ہو سکتی ہے، جس کے اثرات پورے خطے کے بجائے عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ دنیا کو اس ممکنہ خطرے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا، کیونکہ معمولی غلطی بھی تباہ کن نتائج لا سکتی ہے۔