وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اگر ایران اس مقصد کے لیے اپنا کوئی مثبت کردار ادا کرنا چاہے تو پاکستان اسے خوش دلی سے قبول کرے گا۔
وزیر اعظم نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور بندرعباس کی شاہد رجائی بندرگاہ پر ہونے والے افسوسناک دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر حکومتِ پاکستان اور عوام کی جانب سے ایرانی قیادت اور عوام سے دلی افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان اس دکھ کی گھڑی میں ایران کے ساتھ ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے تناظر میں بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں پر پاکستان کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا متمنی ہے اور اگر ایران خطے میں قیام امن کے لیے کوئی تعمیری کردار ادا کرے گا تو پاکستان اس کا خیرمقدم کرے گا۔
انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی سخت مذمت کرتا ہے اور پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا بڑا شکار رہا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد جاں بحق اور ملک کو اربوں ڈالر کا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات میں پاکستان کی مکمل آمادگی کا اعادہ بھی کیا۔
وزیر اعظم نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے اور پاکستان اپنے آبی حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ کرے











