سرینگر۔پہلگام فالس فلیگ واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے باشندوں کو جبری طور پر بے دخل کرنے کا خفیہ منصوبہ بھی منظر عام پر آ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارت اب مقبوضہ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس منصوبے کو ایک کشمیری پولیس اہلکار کی ویڈیو نے بے نقاب کر دیا ہے، جس نے نہ صرف حقائق کو اجاگر کیا بلکہ اس اقدام کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔
مذکورہ اہلکار، جو گزشتہ 27 برس سے جموں و کشمیر پولیس کا حصہ ہے، نے بتایا کہ عدالت عالیہ کے واضح احکامات کے باوجود پولیس کے اعلیٰ حکام ان فیصلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے اہلکاروں کو زبردستی وادی سے باہر منتقل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
پولیس اہلکار نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ “میں آئی جی صاحب سے درخواست کرتا ہوں کہ ہمیں جموں و کشمیر سے جبری طور پر نکالنے کا عمل روکا جائے۔ میں متعدد بار اپنے تحفظات حکام کے سامنے رکھ چکا ہوں، لیکن کسی نے سننے کی زحمت نہیں کی۔ میرے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے، پھر بھی مجھے میرے ہی وطن سے بے دخل کیا جا رہا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔”
اہلکار کی اہلیہ نے بھی اس صورت حال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’ہمارا پاکستان میں کوئی عزیز یا رشتہ دار نہیں، پھر ہمیں کیوں زبردستی یہاں سے نکالا جا رہا ہے؟ ہم گزشتہ 27 سال سے یہیں آباد ہیں۔‘‘
دفاعی ماہرین کے مطابق، مودی حکومت منظم منصوبہ بندی کے تحت کشمیریوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں۔











