جہاں چاہیں گے گرائیں گے: جاپان نے ڈرون سے طوفانی بجلی کو قابو کرکے ہتھیار میں تبدیل کردیا

ٹوکیو۔کبھی سوچا ہے کہ آسمانی بجلی، جو برسوں سے انسانی جان و مال کے لیے خطرہ بنی رہی ہے، اب کنٹرول کی جا سکتی ہے؟ جاپان کی معروف کمپنی نپون ٹیلیگراف اینڈ ٹیلیفون کارپوریشن (NTT) نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ایسا ڈرون تیار کیا ہے جو نہ صرف بجلی کو اپنی جانب کھینچ سکتا ہے بلکہ اُسے محفوظ طریقے سے زمین تک منتقل بھی کر سکتا ہے۔

NTT کا تیار کردہ یہ جدید ڈرون ایک خصوصی حفاظتی ڈھانچے لائٹننگ پروٹیکشن کیج سے لیس ہے۔ یہ ڈرون بادلوں کے قریبی علاقوں میں پرواز کرتا ہے، جہاں آسمانی بجلی گرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جیسے ہی بجلی گرنے کے آثار ظاہر ہوتے ہیں، یہ ڈرون اُسے اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور مخصوص تاروں کے ذریعے زمین تک منتقل کر دیتا ہے۔ اس عمل سے بجلی عمارتوں، مشینوں یا انسانوں کو نقصان پہنچانے کے بجائے براہِ راست زمین میں جذب ہو جاتی ہے۔

NTT کا مقصد صرف بجلی سے تحفظ فراہم کرنا نہیں بلکہ وہ اس آسمانی توانائی کو محفوظ کر کے استعمال میں لانے پر بھی تحقیق کر رہی ہے۔ کمپنی اس توانائی کو کمپریسڈ ایئر (یعنی دباؤ والی ہوا) اور دیگر جدید طریقوں سے ذخیرہ کر کے مستقبل میں بجلی یا صنعتی استعمال کے لیے قابلِ عمل بنانا چاہتی ہے۔

یہ جدید اختراع خاص طور پر ان اداروں کے لیے مفید ہے جو موبائل نیٹ ورک، بجلی کی ترسیل، یا دیگر حساس قومی ڈھانچوں کے ساتھ وابستہ ہیں۔ اس نظام سے انفراسٹرکچر کو بجلی سے ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں سروسز میں تسلسل اور مالی نقصان میں کمی ممکن ہو گی۔

NTT کا اگلا ہدف یہ ہے کہ وہ بادلوں میں موجود توانائی کو جذب کر کے زمین تک آسمانی بجلی کے پہنچنے کا عمل ہی روک دے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو گیا تو یہ شہروں اور دیہی علاقوں میں قدرتی آفات سے تحفظ کے میدان میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔

یہ پیش رفت صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اہم سنگِ میل نہیں بلکہ انسانی تحفظ اور توانائی کے نئے ذرائع کی تلاش کی جانب ایک امید افزا قدم ہے۔ اگر یہ ٹیکنالوجی عالمی سطح پر اپنائی گئی، تو آسمانی بجلی سے ہونے والے نقصانات ماضی کی بات بن سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں