لندن۔برطانوی وزیرِ خارجہ نے مغربی کنارے میں اسرائیلی یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی کے مترادف ہوگا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل اسرائیلی وزیرِ خزانہ نے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا، جسے آج اسرائیلی وزارتِ دفاع کے منصوبہ بندی کمیشن نے باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ یہ منصوبہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کو تقسیم کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر کے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو مزید نقصان نہ پہنچے۔
یہ منصوبہ مغربی کنارے (West Bank) کو مشرقی یروشلم سے کاٹتے ہوئے ممکنہ فلسطینی ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دے گا۔
اس اقدام کی عالمی سطح پر پہلے ہی بڑے پیمانے پر مذمت ہو چکی ہے، جب چھ روز قبل اسرائیلی وزیرِ خزانہ نے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی بڑی طاقتیں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیتی ہیں۔
مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر اسرائیل کا قبضہ 1967ء کی جنگ کے بعد سے اب تک ایک متنازع مسئلہ بنا ہوا ہے۔











