سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک میں 12 رکنی بینچ نے ’ہش منی‘ کیس میں قصوروار قرار دے کر فرد جرم عائد کر دیا ۔فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا اور کہا کہ جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے۔
ٹرمپ پر 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو دی گئی رقم کی ادائیگی کے سلسلے میں کاروباری دستاویزات کو جعلی بنانے کے 34 سنگین جرائم کا الزام تھا۔
استغاثہ نے استدلال کیا کہ ٹرمپ نے دوڑ میں اپنے امکانات کو بہتر بنانے کی کوشش میں ادائیگی کو چھپانے کی کوشش کی، جو بالآخر وہ جیت گئے۔
ٹرمپ امریکہ کی 250 سالہ تاریخ میں سنگین جرائم کے مرتکب ہونے والے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے۔ٹرمپ اپنے خلاف تمام الزامات کی تردید کی۔ٹرمپ نے فیصلہ سن کرفوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور عدالت میں کندھے جھکائے خاموش بیٹھے رہے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب صدراتی انتخاب میں چھ ماہ باقی رہ گئے ہیں، جن میں ٹرمپ ریپبلکین پارٹی کی جانب سے ممکنہ امیدوار ہیں۔
یہ فیصلہ ملواکی میں ریپلکن نیشنل کنونیشن سے چند ہفتے پہلے آیا ہے جہاں ٹرمپ کو پانچ نومبر کے انتخابات میں ڈیموکریٹک صد جو بائیڈن کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی پارٹی کی جانب سے باضاطہ طور پر نامزدگی ملنے والی ہے۔