کرم میں جھڑپیں

کرم میں جھڑپیں مسلسل جاری، جاں بحق افراد کی تعداد 111 تک جا پہنچی

ضلع کرم میں جھڑپیں 6 روز سے جاری ہیں، اس دوران اب تک 150سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں، سیز فائر معاہدے پر عمل نہ ہو سکا۔

پولیس حکام کے مطابق لوئر کرم میں بگن پر لشکر کشی کے بعد لڑائی پورے علاقے میں جنگ کی آگ کی طرح پھیل چکی ہے اور بگن علیزئی، ٹالو کنج، جیلامئے، کونج علیزئی مقبل، خار کلے بلیش خیل کے درمیان اس وقت شدید لڑائی ہو رہی ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ٹالو کنج پر جیلامئے کے طرف سے دوبارہ لشکر کشی کوشش کی گئی ، جس میں 2 افراد زخمی ہوئے، اس سے پہلے گزشتہ شب مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ ضلع کرم میں جھڑپیں گزشتہ کئی روز سے جاری ہیں، اس دوران سیز فائر معاہدہ بھی کیا گیا تاہم اس سیز فائر معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ ضلع کے مختلف مقامات پر ہونے والے فائرنگ کے واقعات کے دوران مجموعی طور 111 افراد جاں بحق اور ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات کنفرم ہو چکی ہیں۔

ضلع کرم میں اس دوران موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل ہے جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ مرکزی شاہراہ اور بازار بھی ضلع بھر میں تاحال بند پڑے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں قیام امن کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں اور گرینڈ امن جرگہ مذاکرات کے لیے مشران سے بات چیت کی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں