لاس اینجلس۔23 سالہ میکسیکن سوشل میڈیا انفلوئنسر ویلے ریا مارکیز کو ریاست جالسکو کے شہر زاپوپان میں اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا گیا جب وہ ایک بیوٹی سیلون میں بیٹھ کر ٹک ٹاک پر براہِ راست ویڈیو کر رہی تھیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تفتیش “فیما سائیڈ” یعنی صنفی بنیاد پر خاتون کے قتل کے تناظر میں کی جا رہی ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق، ایک نامعلوم شخص اچانک سیلون میں داخل ہوا اور سیدھی فائرنگ کرتے ہوئے ویلے ریا کو ہدف بنایا، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔
واقعے سے چند لمحے قبل لائیو ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ویلے ریا ایک کھلونا لیے ہوئے کہہ رہی تھیں، “وہ آ رہے ہیں”۔ اس کے فوراً بعد ایک آواز آئی: “ہی ویلے؟”، جس پر انہوں نے جواب دیا “ہاں”، اور پھر لائیو اسٹریم کی آواز بند ہو گئی۔ چند لمحوں بعد فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں، اور ویڈیو بھی بند کر دی گئی۔
انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر ویلےریا کے تقریباً دو لاکھ فالوورز تھے، اور وہ بیوٹی ٹپس اور لائف اسٹائل ویڈیوز کے ذریعے خاصی مقبول تھیں۔ اسی دن انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں ذکر کیا تھا کہ ایک شخص سیلون میں قیمتی تحفہ دینے کے بہانے آیا، جس سے وہ غیر مطمئن اور پریشان دکھائی دے رہی تھیں۔