جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کی بھر پور مدد کی لیکن فتح ہماری ہوئی ،شہباز شریف

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ مذاکرات کے لیے سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں کسی مقام کا انتخاب کیا جائے گا، جبکہ امریکا مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے جنگ بندی کے لیے کوئی درخواست نہیں دی تھی، اور اگر ایسا ہوتا تو عالمی برادری ضرور آگاہ ہوتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کی افواج جنگ سے قبل والی پوزیشن پر واپس جائیں گی، تاہم اس عمل کے لیے کوئی واضح وقت نہیں دیا جا سکتا۔

اسرائیلی معاونت اور پاکستان کا جواب

وزیر اعظم نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق جنگ کے دوران اسرائیلی افراد بھارت میں موجود تھے اور انہوں نے مختلف سطحوں پر بھارت کی معاونت کی، تاہم پاکستان نے مکمل قومی ہم آہنگی اور دفاعی تیاری کے ساتھ بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج نے “جوالفتح” میزائل کا استعمال کیا جو ملک میں تیار کیا گیا تھا، اور دشمن کو واضح پیغام دیا گیا۔

مذاکرات کی نمائندگی اور جنگی تیاری

وزیر اعظم کے مطابق مجوزہ مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی قومی سلامتی کے مشیر اور ڈی جی آئی ایس آئی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ کے دوران آرمی چیف نے تمام افواج کو فرنٹ سے لیڈ کیا، اور اسی قیادت کے اعتراف میں انہیں “فیلڈ مارشل” کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے ہنستے ہوئے خود کو “پولیٹیکل فیلڈ مارشل” کہنے کی اجازت دی۔

بین الاقوامی حمایت اور دفاعی ہم آہنگی

وزیر اعظم نے ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین اور آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ممالک نے جنگ کے دوران پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔ انہوں نے چینی ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں چین کی نمائندگی کرنے والا ایک “مارکیٹنگ کنٹری” بن چکا ہے۔

تحریک انصاف اور سفارتی نمائندگی

سینئر صحافیوں کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے بعض ارکان کی جانب سے بھارتی میڈیا پر دیے گئے بیانات کے باعث انہیں بین الاقوامی وفود میں شامل نہیں کیا گیا۔ ان کے مطابق موجودہ وفود حکومتی سطح پر تشکیل دیے جا رہے ہیں اور حساس قومی مفادات کے تحفظ کے پیش نظر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

فتح پر مبارک باد

وزیر اعظم کو صحافیوں کی جانب سے جنگ میں کامیابی پر مبارکباد دی گئی۔ اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، احسن اقبال، مصدق ملک، سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان اور پی آئی او مبشر حسن بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں