لاہور۔پنجاب میں دوبارہ پنچائیت کا نظام لانے کی تجویز د ی گئی ہے۔پنچایت بل 2025ء کے نام سے بل پنجاب اسمبلی میں پیش کیاگیا،ہر ضلع اور یونین کونسل میں ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی،کمیٹی گھریلو جھگڑوں، چھوٹے مالی تنازعات اور معمولی جرائم کا فیصلہ صرف 30 دنوں میں کرے گی
بل کےمطابق کمیٹی گھریلو تشدد، جہیز کے جھگڑے، پانی کے تنازعات، چوری، مار پیٹ اور 3 سال تک کی سزا والے جرائم سمیت 28 قسم کے معاملات سنے گی
ہر ضلع میں ایک ڈسٹرکٹ کمیونٹی جسٹس کمیٹی بنائی جائے،کمیٹی 10 ارکان ہوں، جن میں سے کم از کم 2 خواتین ہوں،ہر یونین کونسل یا شہری وارڈ میں ایک چھوٹی کمیٹی ہو، جس کے 15 سے 20 ارکان ہوں، 10 فیصد خواتین ہوں،کمیٹی ارکان کا تعلق اسی علاقے سے ہوگا، اور وہ بدعنوانی یا کسی سنگین جرم میں ملوث نہیں ہوں گے
کمیٹی کے ارکان کی منظوری ڈپٹی کمشنر سے ہوگی،ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ، ڈپٹی کمشنر نامزد کرے گا، جو کمیٹی کے روزمرہ کام کو چلائے گا،ضلعی چیئرپرسن بھی ڈپٹی کمشنر کی سفارش پر حکومت مقرر کرے گی