اسلام آباد ۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ڈش واشر میں پلاسٹک کے برتن دھونا دماغی بیماریوں، خاص طور پر ڈیمینشیا، کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے۔
حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق، جب پلاسٹک کے پلیٹیں، پیالے، مگ اور دیگر اشیاء ڈش واشنگ مشین میں دھوئے جاتے ہیں تو ان سے خطرناک مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج ہوتے ہیں، جو مشین میں موجود دیگر برتنوں کو بھی آلودہ کر سکتے ہیں۔
یہ ننھے ذرات اتنے باریک ہوتے ہیں کہ انسانی جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو عبور کر کے اندرونی نظاموں تک پہنچ سکتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ یہ صحت کے لیے کئی طرح کے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مائیکرو پلاسٹک صرف ڈیمینشیا نہیں بلکہ کینسر، دل کی بیماریاں اور تولیدی مسائل جیسے بانجھ پن سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔
مطالعے کے مطابق، ایک بار ڈش واشر چلانے پر پلاسٹک کے برتن سے تقریباً 10 لاکھ مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج ہو سکتے ہیں۔ محققین کا اندازہ ہے کہ اس معمول کے مطابق ہر سال انسان کے جسم میں لگ بھگ چھ ملی گرام مائیکرو پلاسٹک جمع ہو رہا ہے، جو تقریباً ایک چاول کے دانے کے چوتھائی حصے کے برابر ہے۔
یہ زہریلے ذرات بنیادی طور پر ڈش واشر کی حرارت کے باعث پلاسٹک کے برتنوں سے نکلتے ہیں۔











