نیو یارک۔ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ارب پتی سربراہ ایلون مسک نے متنبہ کیا ہے کہ اگر امریکی سینیٹ نے حکومت کے اخراجات میں اضافے کا نیا بل منظور کیا، تو وہ ایک نئی سیاسی جماعت — “امریکا پارٹی” — کے قیام کا اعلان کریں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ایلون مسک نے کہا:
“جن کانگریس ممبران نے عوام سے کیے گئے وعدوں کے برخلاف ملکی قرضے میں تاریخی اضافہ کیا، انہیں شرم آنی چاہیے۔ اگر یہ میری زندگی کا آخری مشن بھی بنے، تو میں اگلے انتخابات میں انہیں شکست دوں گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذکورہ بل پاس ہوا تو وہ اگلے ہی دن نئی جماعت بنانے کا اعلان کر دیں گے۔
“ہمیں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن جیسی ہم خیال جماعتوں پر مشتمل اس ’یونی پارٹی‘ کا ایک حقیقی متبادل درکار ہے۔”
یاد رہے کہ ایلون مسک نے 2024 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکن امیدواروں کی حمایت میں 275 ملین ڈالر کی خطیر رقم صرف کی تھی، تاہم اب وہ خود ریپبلکن قیادت کے بل کی کھل کر مخالفت کر رہے ہیں۔
مسک کا کہنا ہے کہ یہ مجوزہ بل آئندہ 10 برسوں میں امریکہ کے مالیاتی خسارے کو 3.3 ٹریلین ڈالر تک پہنچا دے گا، جس کے نتیجے میں نئی نسلیں ’’قرض کی زنجیروں‘‘ میں جکڑ جائیں گی۔
سینیٹ میں زیر غور بل میں ٹیکس میں چھوٹ، سرکاری اخراجات میں کچھ کمی، اور آمدن بڑھانے سے متعلق تجاویز شامل ہیں۔ تاہم ایلون مسک کا مؤقف ہے کہ یہ پالیسی مستقبل کی معیشت — جیسے برقی گاڑیوں اور متبادل توانائی — کے بجائے پرانی صنعتوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔