پی آئی اے پائلٹ

3سیمنٹ ساز کمپنیاں پی آئی اے کی خریداری کی دوڑ میں شامل

اسلام آباد۔پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری سے متعلق ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کا انکشاف نجکاری کمیشن بورڈ کی حالیہ کارروائی میں ہوا۔ اس پیش رفت کے مطابق چار مقامی گروپوں کو بولی کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے، جن میں سے تین سیمنٹ کے شعبے سے منسلک ہیں۔

یہ فیصلہ وزیرِاعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا، جس میں بورڈ نے پانچ امیدوار گروپوں کی جانب سے جمع کرائی گئی “اسٹیٹمنٹ آف کوالیفیکیشن” کا جائزہ لیا۔ تکنیکی، مالی اور دستاویزی بنیادوں پر چار امیدواروں کو موزوں سمجھا گیا۔

پہلا اہل قرار دیا گیا کنسورشیم لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور میٹرو وینچرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔

دوسرا اہل کنسورشیم عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، سٹی اسکولز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔

فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، جو فوجی فاؤنڈیشن کی ملکیت ہے، کو بھی بطور نجی ادارہ بولی کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایئر لائن چلانے والی واحد کمپنی ایئر بلو (پرائیویٹ) لمیٹڈ بھی اس عمل کے لیے اہل سمجھی گئی ہے۔

نجکاری کمیشن کے مطابق یہ چاروں اہل کمپنیاں اب شفاف نجکاری کے اگلے اہم مرحلے میں داخل ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں نیویارک میں واقع قیمتی روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے مشترکہ منصوبے کے ماڈل کی منظوری دے دی ہے۔

مالیاتی مشیر کمپنی جونز لینگ لاسالے کی رپورٹ کے مطابق، حکومت پاکستان اس منصوبے میں زمین کی مالیت کو بطور سرمایہ شامل کرے گی اور کسی اضافی رقم کی ادائیگی نہیں کرے گی۔ ابتدائی معاہدہ فوری طور پر ہوگا، جب کہ حتمی معاہدہ 2027 میں طے پائے گا۔

پی آئی اے کے 51 فیصد سے 100 فیصد حصص اور انتظامی کنٹرول کی فروخت کے لیے نجکاری کی پیش کش کی گئی ہے۔ مشیرِ وزیرِاعظم محمد علی کے مطابق بولی کا عمل 2025 کی آخری سہ ماہی یعنی اکتوبر سے دسمبر کے درمیان مکمل ہونے کی توقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں