نئی دہلی ۔سابق بھارتی کپتان و معروف کرکٹر ویرات کوہلی نے ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ اور پاک-بھارت کرکٹ مقابلوں کے دباؤ کا دلچسپ موازنہ کرتے ہوئے ٹینس کھلاڑیوں کی ذہنی و جسمانی طاقت کی کھل کر تعریف کی ہے۔
پیر کے روز ویرات کوہلی نے ومبلڈن 2024 کے مینز راؤنڈ آف 16 میں سربیا کے نوواک جوکووچ اور آسٹریلیا کے ایلکس ڈی مینور کے درمیان کھیلا جانے والا میچ براہِ راست دیکھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سینٹر کورٹ کا تناؤ بھرا ماحول بعض اوقات بڑے کرکٹ میچز سے بھی زیادہ دباؤ والا لگتا ہے۔
اسٹار اسپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے کوہلی کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں بھی دباؤ ہوتا ہے، لیکن وہ ٹینس جیسا شدید اور ہر لمحے کا دباؤ نہیں ہوتا۔ “جب ہم بیٹنگ کر رہے ہوتے ہیں تو تماشائیوں کا شور یا تنقید براہ راست سنائی نہیں دیتی، اصل دباؤ تب آتا ہے جب آپ باؤنڈری پر فیلڈنگ کر رہے ہوتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ٹینس میں ہر پوائنٹ ایک فیصلہ کن موڑ بن سکتا ہے، جہاں پل بھر کی لغزش پورا میچ بدل سکتی ہے۔ “یہاں ہر لمحہ ذہنی اور جسمانی آزمائش ہوتی ہے، میں ان کھلاڑیوں کی برداشت، مہارت اور فٹنس کو دل سے سراہتا ہوں۔”
ویرات کوہلی نے اعتراف کیا کہ کرکٹ میں چند ہی مواقع ایسے ہوتے ہیں جہاں دباؤ اس حد تک بڑھتا ہے، جیسا کہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میچ۔ “وہ لمحے فائنل یا سیمی فائنل جیسے ہوتے ہیں، اور واقعی ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کے قدم زمین پر نہیں۔ لیکن ٹینس میں تو یہ دباؤ کوارٹر فائنل سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔”
یاد رہے کہ ویرات کوہلی نے حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ وہ 2024 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پلیئر آف دی میچ رہے۔ اس سے قبل، مئی 2024 میں انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو بھی خیرباد کہا تھا، تاہم وہ ون ڈے فارمیٹ میں ٹیم کا حصہ بدستور رہیں گے۔











