اسلام آباد ۔پاپولیشن کونسل کے مطابق، پاکستان میں حاملہ خواتین کی اموات کی شرح سعودی عرب، کویت، انڈونیشیا اور ملائیشیا سمیت دیگر مسلم ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل اور پاپولیشن کونسل کے باہمی تعاون سے وسائل اور آبادی کے توازن پر مبنی ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاپولیشن کونسل نے یہ انکشاف کیا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 11 ہزار خواتین حمل اور زچگی کے دوران زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔
پاپولیشن کونسل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حاملہ خواتین کی اموات کی شرح انڈونیشیا، بنگلہ دیش، ملائیشیا، ایران، کویت اور سعودی عرب جیسے دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ مزید یہ کہ ملک میں ہر ایک ہزار بچوں میں سے 62 بچے ایک سال کی عمر مکمل ہونے سے قبل ہی وفات پا جاتے ہیں۔
اسی طرح، پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے اپنی عمر کے حساب سے مناسب قامت سے محروم ہیں، جبکہ 18 فیصد بچے غذائی کمی کا شکار اور 29 فیصد کم وزن ہیں۔ پاپولیشن کونسل کے مطابق، پاکستان میں ہر تیسرا بچہ تعلیمی اداروں سے باہر ہے۔
کونسل نے مطالبہ کیا کہ علمائے کرام قرآن و سنت کی روشنی میں یہ تعلیم دیں کہ ماں کم از کم دو سال تک بچے کو دودھ پلائے، اور بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
پاپولیشن کونسل کے مطابق، بچوں کی پیدائش میں وقفہ رکھنے سے ماؤں اور نومولود بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی آتی ہے۔











