کراچی: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید کر دی۔
اوگرا نے آئل ریفائنریز کو خط بھیج دیا جس میں کہا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے تیل کی صنعت اور عوام پر پڑنے والے اثرات کو سمجھتے ہیں، اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ مکمل غور اور وسیع تر مشاورت سے کیا جائے گا۔
وزیراعظم آفس کی ہدایت پر تیل قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کے کچھ نکات کا خاکہ بنایا گیا لیکن آئل پرائیسز ڈی ریگولیشن پالیسی کے بارے میں حتمی فیصلہ وفاقی حکومت پر منحصر ہے۔اوگرا
ڈی ریگولیشن پالیسی پر فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر کو شامل کرکے کیا جائے گا لہٰذا آئل ریفائنریاں سمجھدار اسٹیک ہولڈرز ہیں سنجیدہ رویے اختیار کریں۔
قبل ازیں، پاکستان پیٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کی صورت میں ملک گیر سطح پر پیٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالسمیع خان نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈی ریگولیشن سے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں 20روپے زیادہ قیمت پر فروخت ہوگا اور تیل کی اسمگلنگ پہلے ہی بڑا مسئلہ ہے جس میں اصافہ ہوجائے گا، ایران سے معاہدہ کیا جائے تو عوام کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی صنعت پر 75فیصد کنٹرول صرف تین بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا ہے، ڈی ریگولیشن کی صورت میں پہلے مرحلے میں احتجاجی بینرز آویزاں کیے جا رہے ہیں کیونکہ ڈی ریگولیشن سی صنعت تباہ ہو جائے گی۔