عمران خان نے اپنے طبی معائنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے۔
یہ درخواست وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے توسط سے دائر کی گئی، جس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے شوکت خانم اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں سے اپنا معائنہ کرانے کی اجازت طلب کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت بانی پی ٹی آئی کے باقاعدہ طبی معائنے کا حکم دے، شوکت خانم کے ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم کو ہر ماہ ضروری ٹیسٹ اور معائنہ کرنے کی اجازت دی جائے، اور ان کی میڈیکل رپورٹس عدالت کے ساتھ ساتھ فیملی کو بھی فراہم کی جائیں۔ مزید یہ کہ فوری ریلیف کے تحت تین دن کے اندر معائنہ کرانے کا حکم دیا جائے۔
اس درخواست میں محکمہ داخلہ پنجاب، صوبائی حکومت، آئی جی جیل خانہ جات، جیل اسپتال اور شوکت خانم اسپتال کو فریق بنایا گیا ہے۔
وکیل راجا ظہور الحسن ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائی گئی اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی عمر 72 سال ہے اور ان کا معمول کا طبی معائنہ ناگزیر ہے۔ جیل میں قید کے دوران ان کا وزن کم ہو گیا ہے اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔ چونکہ ان کی مکمل میڈیکل ہسٹری شوکت خانم اسپتال میں موجود ہے، اس لیے وہاں کی ٹیم کو ماہانہ معائنہ اور ٹیسٹ کی اجازت دی جائے۔











