چین میں دوسری جنگِ عظیم کے دوران جاپانی جارحیت کے خلاف عوامی مزاحمت اور عالمی انسدادِ فاشزم میں کامیابی کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر بیجنگ کے تاریخی تیانمن اسکوائر میں ایک شایانِ شان تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں چین نے اپنی عسکری قوت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقدہ اس تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ہمراہ صفِ اول میں موجود تھے۔ ملٹری پریڈ کے آغاز سے قبل ان رہنماؤں نے جنگِ عظیم دوم کے چینی فوجی افسروں سے ملاقات کی اور مصافحہ کیا۔
تاریخی فوجی پریڈ میں وزیراعظم شہباز شریف کی صفِ اول میں موجودگی سوشل میڈیا پر نمایاں موضوع بنی رہی، جہاں صارفین نے انہیں پاکستان کی نمائندگی پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ ایک صارف نے وزیر اعظم کی پریڈ میں شرکت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ کے استقبال کے موقع پر خاتونِ اوّل پنگ لی یوان بھی موجود تھیں، جبکہ گروپ فوٹو میں وزیراعظم شہباز شریف نمایاں دکھائی دیے۔ قابلِ ذکر امر یہ ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اس تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا صارف منصور احمد قریشی نے بھی وزیر اعظم کی موجودگی والی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نایاب فریم ہے جس میں ایک ساتھ چار بڑی عالمی شخصیات یعنی ’’شی، پیوٹن، کم اور شہباز‘‘ شامل ہیں۔
اسی طرح پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر صارف قائمخانی نے عالمی رہنماؤں کے تیانمن اسکوائر پہنچنے کی ویڈیو شیئر کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف روسی اور چینی صدور کے ساتھ شمالی کوریا کے رہنما کے ہمراہ قدم سے قدم ملا کر چلتے ہوئے دکھائی دیے۔
دلچسپ امر یہ بھی رہا کہ جب صدر شی نے وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا تو اُن کے فوراً بعد شمالی کوریا کے سربراہ کا خیرمقدم کیا گیا۔ عالمی رہنما جب پریڈ کا معائنہ کرنے کے لیے تیانمن اسٹیج کی طرف بڑھے تو سیڑھیاں چڑھتے وقت بھی وزیراعظم شہباز شریف اور کم جانگ اُن ایک دوسرے کے قریب نظر آئے۔
بیجنگ کے تیانمن اسکوائر میں منعقدہ اس شاندار فوجی پریڈ میں چینی بری، بحری اور فضائی افواج کے مرد و خواتین اہلکاروں نے شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا اور صدر شی جن پنگ کو پُرجوش انداز میں سلامی پیش کی۔











