برطانیہ میں فلسطینی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دیدیا گیا، پرچم بھی لہرا دیا

فلسطین کے حوالے سے ایک بڑی اور تاریخی پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں برطانیہ نے فلسطینی اتھارٹی کے مشن دفتر کو باضابطہ طور پر سفارتخانے کا درجہ دے دیا۔ اس فیصلے کے بعد برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے یہ اقدام کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن میں واقع فلسطینی مشن کی عمارت پر باضابطہ پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں سفارتکاروں اور معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی سفیر حسام زملوط نے اس دن کو فلسطینی قومی جدوجہد کی تاریخ میں ایک یادگار لمحہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کا یہ فیصلہ نہ صرف عشروں پر محیط تاریخی ناانصافیوں کا ازالہ ہے بلکہ آزادی، وقار اور انسانی حقوق پر مبنی مستقبل کے عزم کی بھی تجدید ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کا یہ جرات مندانہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی عوام غزہ میں اسرائیلی بمباری، بھوک، مغربی کنارے پر روزانہ کے جبر، زمینوں کے قبضے اور ریاستی تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔

سفیر حسام زملوط نے فلسطینی پرچم کے رنگوں کی معنویت بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیاہ رنگ غم اور قربانیوں کی یادگار ہے، سفید رنگ امن اور امید کی علامت ہے، سبز رنگ فلسطین کی سرزمین کو ظاہر کرتا ہے جبکہ سرخ رنگ عوام کی جدوجہد اور قربانیوں کی نشانی ہے۔

یاد رہے کہ آج اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں ایک اہم اجلاس جاری ہے جس میں متعدد مغربی ممالک فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں