اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے متنازع ٹوئٹ کیس میں سابق وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ پر فرد جرم عائد کر دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے سماعت کے دوران دونوں ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ تاہم فرد جرم سننے کے بعد ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی جانب سے اقرار یا انکار کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔
سماعت کے دوران ہادی علی چٹھہ نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ وکیل مقرر کرنے کے بعد ہی جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ دستاویزات ابھی فراہم نہیں کی گئیں اور اس حوالے سے ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے، جب تک اس درخواست پر فیصلہ نہیں ہوتا فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔
جج نے استفسار کیا کہ کون سی دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں؟ اس پر عدالت نے پراسیکیوشن کو ہدایت دی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات ملزمان کو فراہم کی جائیں۔ بعد ازاں کیس کی کارروائی ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
دریں اثنا عدالت کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر کے سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔











