نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیشل جج سینٹرل کو ضمانت کی درخواستیں منتقل کردیں۔
ڈان نیوز کے مطابق نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔
نیب پراسیکیوشن ٹیم نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت سننے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد ضمانت کی درخواستیں سننا اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس متعلقہ عدالت کو منتقل ہونا ہے اور جس عدالت کو کیس منتقل ہونا ہے وہی ضمانت کا فیصلہ کرے گی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ قانون میں ترمیم کے بعد نیب کا کیس ختم ہو گیا ہے، نئے قانون کے تحت اب جرم بنتا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اس عدالت کی کسٹڈی میں ہیں اور قانون میں ترمیم کے بعد کیس منتقلی کی دلیل کو تسلیم کرتے ہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ضمانت پر فیصلہ کر کے کیس کو دوسری عدالت کو منتقل کیا جائے لیکن نیب ترامیم کے بعد جب کیس بنتا ہی نہیں تو میاں بیوی کس جرم کے تحت بند ہیں؟
عدالت نے نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت پر اسپیشل جج سینٹرل سماعت کریں گے۔