واشنگٹن:نجی سپیس کرافٹ کے عملے نے خلا میں چہل قدمی کرکے خلا نوردی میں نئی تاریخ رقم کردی. یہ کارنامہ سپیس ایکس کے پرائیویٹ عملے نے خلا میں چہل قدمی کر کے سرانجام دیا ہے.
دراصل فنٹیک کے ارب پتی جیرڈ آئزاک مین کی سربراہی میں فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اسپیس ایکس پولارس ڈان مشن لانچ کیا گیا تھا۔
یہ مشن اپالو پروگرام کے بعد پچھلے 50 برسوں میں کسی بھی انسان کی جانب سے خلا میں زیادہ فاصلے تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چار رکنی عملے پر مشتمل ڈریگن نامی خلائی جہاز کو اسمشن کے تحت 430 میل کی بلندی پر مدار میں بھیجا گیا. یہاں پہنچ کر خالص آکسیجن عملے کے خصوسی طور پر تیار کردہ سوٹ میں داخل ہونا شروع ہوئی۔
اس کے بعد خلائی عملے کی خلاء میں چہل قدم کا باضابطہ آغاز ہوا۔
کچھ دیر کے بعد آئزاک مین نے سپیس کرافٹ کا ہیچ کو کھولا، جس کے بعد نیچے سے زمین کا ایک دل موہ لینے والا نظارہ سامنے آیا، جس کے بعد اسکائی واکر کی مدد سے چہل قدمی کا آغاز کیا