گلے کی سوزش ایک عام بیماری ہے جو کہ موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو اپنا شکار بنا لیتی ہے۔
یہ بیماری ابتدائی طور پر بہت زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے اور اس کا شکار ہونے والے افراد کے لئے کھانا پینا بھی محال ہو جاتا ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم آپ کو چند آسان اور آزمودہ گھریلو ٹوٹکوں کے بارے میں بتائیں گے۔
ان ٹوٹکوں کی مدد سے آپ بڑی آسانی کے ساتھ گلے کی سوزش یا خراش سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
نمکین پانی:
نمکین پانی کے غرارے کرنے کا ٹوٹکہ صدیوں سے برصغیر میں بڑی کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔
نیم گرم نمکین پانی کے غرارے کرنے سے گلے کی سوزش اور خراش کا باعث بننے والے بیکٹیریاز کا بہت جلد خاتمہ ہو جاتا ہے۔
میتھی:
میتھی کے پتے بھی گلے کی خراش کا باعث بننے والے بیکٹیریاز کا خاتمہ کرنے میں بڑے معاون ثابت ہوتے ہیں۔
میتھی کے پتوں کو تیل میں ملا کر گردن کی مالش کی جائے یا میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں ابال کر پانی سے غرارے کئے جائیں۔
شہد:
شہد ہر بیماری کے لئے شفا کا کام کرتا ہے، اسی طرح یہ گلے کی خراش یا سوزش کے خاتمہ کے لئے بھی انتہائی کارگر ہے۔
دن میں دو سے تین بار اگر شہد کو چائے میں ملا کر پیا جائے تو اس کے نتیجہ میں گلے کے مسائل بہت جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
سیب کا سرکہ:
سیب کے سرکہ میں اینٹی مائیکروبیل اجزاءبڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو کہ گلے کے لئے انتہائی مفید ہوتے ہیں۔
ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ شامل کر کے غرارے کرنے سے گلے کی سوزش کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
لہسن:
لہسن کو نیم گرم پانی میں ابال کر غرارے کئے جائیں تو اس سے بھی گلے کی سوزش بہت جلد ٹھیک ہو جاتی ہے۔
لہسن اور مختلف مصالحہ جات سے تیار کیا گیا سوپ بھی اس سلسلے میں بہت کارگر ثابت ہوتا ہے۔
لیموں کا رس:
ایک چائے کا چمچ لیموں کا رس لے لیں اور اسے ہلکے سے گرم پانی میں شامل کر لیں۔
تھوڑی تھوڑی دیر بعد اس پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں سوزش پیدا کرنے والے بیکٹیریاز ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
لیموں کے رس، ادرک کے پاﺅڈر اور شہد کو پانی میں ملا کر استعمال کرنے سے بھی گلے کی سوزش ٹھیک ہو جاتی ہے۔