ڈسٹ الرجی کی وجوہات: ڈسٹ الرجی کا علاج اور بچاﺅ کے طریقے
ڈسٹ الرجی کا باعث بننے والی گرد و غبار اور دھول ان چیزوں میں سے ہیں جو کہ انسانی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔
خاص طور پر ایسے افراد جو کہ الرجی یا دمہ کے عارضے میں مبتلا ہوں، ان کے لئے گرد و غبار زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔
گرد و غبار اور دھول سے سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
گرد و غبار کی الرجی کا نتیجہ تب سامنے آتا ہے، جب مدافعتی نظام کسی ناپسندیدہ مادے پر اپنا ردعمل دکھاتا ہے۔
اس ردعمل کے نتیجہ میں مدافعتی نظام اینٹی باڈیز بناتا ہے، جس کے باعث الرجی کی علامات سامنے آتی ہیں۔
ڈسٹ الرجی کی علامات
گرد و غبار اور دھول کی الرجی کی علامات تمام افراد میں ایک جیسی نہیں ہوتیں، یہ ہر شخص میں مختلف انداز میں ظاہر ہوتی ہیں۔
کچھ افراد کو گرد و غبار اور دھول کا سامنا کرتے ہوئے سانس لینے میں مشکلات پیش آتی ہیں جبکہ کچھ افراد میں ایسی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی۔
ڈسٹ الرجی کی سب سے نمایاں علامات
1۔ جلد پر خارش محسوس ہونا
2۔ مسلسل چھینکیں آنا
3۔ ناک بہنا شروع ہو جانا
4۔ شدید قسم کی کھانسی آنا
5۔ ناک میں سوزش ہونا
6۔ جلد سرخ ہو جانا
7۔ دمے کے دورے پڑنا
ڈسٹ الرجی کی صورت میں اگر مریض کی علامات میں شدت آنے لگے اور مرض کے بگڑنے کا خدشہ ہو تو ایسی صورت حال میں فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔
ڈسٹ الرجی سے بچنے کے طریقے
گرد و غبار اور دھول کے نتیجہ میں ہونے والی الرجی سے بچنے کے لئے درجہ ذیل ہدایات پر عمل درآمد کیا جائے۔
گھر کی صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے اور گرد و غبار اور دھول کو باقاعدگی کے ساتھ صاف کیا جائے۔
دھول اور گندگی سے نجات پانے کے لئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مکان میں سے تازہ ہوا مسلسل گزرتی رہے۔
اگر سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو تو ایسی صورت میں گرد و غبار سے ہر صورت بچنے کی کوشش کی جائے۔
ایسے افراد جن کو دمہ کی شکایت ہو، ان کو چاہئے کہ گرد و غبار اور دھول سے دور رہیں۔
اگر تیز ہوا یا آندھی چل رہی ہو تو ایسی صورت حال میں گھر سے باہر ہرگز نہ نکلیں۔
ایسے افراد جو بہت جلد ڈسٹ الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں، ان کو چاہئے کہ سونے کی جگہ کو صاف رکھیں اور بستر بھی ہر ہفتے دھویا جائے۔
صفائی وغیرہ کرتے ہوئے ناک پر کپڑا لپیٹ لیں یا پھر بہتر ہے کہ ماسک کا استعمال کیا جائے۔
گرد و غبار یا دھول والی جگہ پر کام کرتے ہوئے جراثیم کش ڈٹرجنٹس کا استعمال کر کے بھی ڈسٹ الرجی سے بچا جا سکتا ہے۔