سٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف قرض معاہدے کے تحت ایک ارب 2 کروڑ 69 لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو گئی ہے ، آئی ایم ایف کی جانب سے رقم سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاونٹ میں منتقل کی گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی آئی ایم ایف کی جانب سے پہلی قسط موصول ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے اور پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ بھی ہو گیا ہے، پہلی قسط کی رقم سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 3 اکتوبر کے ڈیٹا میں شامل ہوگی۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق امریکا کی مدد اور چین کا تعاون آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری کی وجہ بنا، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے حصول میں دوست ممالک نے مالیاتی ضرورت کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اب معاشی اصلاحات کے سوا چارہ نہیں،حکومت اب نان فائلر کی اصطلاح ختم کر رہی ہے ،ٹیکس نہ دینے والوں پر ایسی پابندیاں لگائیں گے کہ وہ بہت سے کام نہیں کرسکیں گے۔
اگر ہم چاہتے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہو تو اس کیلئے ملکی معیشت میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی،جب بھی ملک کی مجموعی ترقی چار فی صد سے اوپر جاتی ہے تو ہمارا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں چلا جاتا ہے ، ملک کی معیشت کو برآمدی معیشت میں تبدیل کرنے کیلئے معاشی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانا ضروری ہیں جس کے بعد ہی ملک کو آئندہ تین سال میں آگے لے کر جاسکیں گے۔