سگریٹ پینے سے جہاں کینسر سمیت دیگر کئی خوفناک بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے وہیں سگریٹ نوشی سے گردوں پر بھی بہت برا اثر پڑتا ہے۔
سگریٹ پینے سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور گردوں کی باقی بیماریاں بھی لاحق ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
فورٹس ہسپتال کے ڈیپارٹمنٹ آف یورولوجی کے یونٹ ہیڈ اور ڈائریکٹر ڈاکٹر وکاس جین کہتے ہیں کہ سگریٹ پینے اور گردوں کی صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
سگریٹ پینے سے آہستہ آہستہ گردوں پر بہت خطرناک نقصانات مرتب ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر وکاس جین نے سگریٹ نوشی کے گردوں پر منفی اثرات کے بارے میں مزید کچھ عناصر بتائے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔
بلڈ پریشر بڑھتا ہے
سگریٹ نوشی بلڈ پریشر کی ایک بہت بڑی وجہ بن کر سامنے آئی ہے۔ بلڈ پریشر گردوں کے فیل ہونے کی ایک اہم وجہ بھی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی بیماری گردوں کے فلٹرنگ یونٹس کو کمزور کرتی ہے جس سے مستقل پیمانے پر نقصان ہوتا رہتا ہے۔
گردوں کی خون والی رگوں کا سکڑنا
اس سے گردوں کو خون کی فراہمی کرنے والی رگیں سکڑنا شروع ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے خون کا بہائو متاثر ہوتا ہے۔
گردوں میں خون کے بہائو میں رکاوٹ پیدا ہونے سے گردے اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کرتے اور اس سے گردے کچھ عرصے بعد خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
سوزش اور آکسیڈیٹیو دبائو
سگریٹ نوشی سے جسم کے اندر سوزش اور آکسیڈیٹیو دبائو بڑھتا ہے جس کا اثر گردوں پر بھی پڑتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ سوزش ہونے سے گردے اپنا کام کرنا چھوڑ جاتے ہیں اور اس سے گردوں کی بیماریاں ہونے کے خطرات بہت بڑھ جاتے ہیں۔
گردوں کی پیچیدہ بیماریاں جلدی ہوتی ہیں
جن افراد کو گردوں کی پیچیدہ بیماریاں پہلے سے ہوتی ہیں اس سے یہ بیماریاں مزید تیزی سے سنگین ہو سکتی ہیں کیونکہ سگریٹ نوشی کے گردوں پر اثرات بہت بری طرح پڑتے ہیں۔
گردوں کا کینسر
ڈاکٹر وکاس جین کے مطابق اس سے صحت کو کینسر جیسے کئی سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ سگریٹ کے اندر موجود کارسینوجن پیشاب کی نالی میں جانے سے گردوں میں ٹیومر بن سکتا ہے۔