دانتوں کی صحت

دانتوں کی صحت سے متعلق ایسی غلط فہمیاں جن پر یقین نہیں کرنا چاہیے

دانتوں کی صحت یعنی اورل ہیلتھ کا تعلق ہمارے پورے جسم کی صحت سے ہے۔ ان کی صحت مجموعی طور پر ہماری پوری صحت کی عکاسی کرتی ہے۔

ہمارے معاشرے میں دانتوں کی صحت سے متعلق چند غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جن کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد ان غلط فہمیوں پر عمل کر کے دانتوں کی صحت کو خراب کرتی ہے۔
آئیے جانتے ہیں دانتوں کے متعلق بڑی غلط فہمیاں کون سی ہیں۔

صرف میٹھا کھانے سے دانت خراب ہوتے ہیں
اگر منہ میں کوئی بھی چیز زیادہ دیر تک موجود رہے تو اس سے دانت خراب ہوتے ہیں لہذا ضروری نہیں ہے کہ صرف میٹھا کھانے سے ہی دانت خراب ہوں۔ اسی وجہ سے کھانے کے بعد صاف پانی سے کلی کر لینی چاہیے تاکہ دانتوں پر جمی تہہ فوری ہٹ جائے۔

سفید دانت صحت کی نشانی ہوتے ہیں
سفید دانت جہاں صحت کی نشانی ہوتے ہیں وہیں ضروری نہیں ہے کہ پیلے دانت خرابی یا بیماری کی علامت ہوں۔ دانتوں پر موجود تہہ ہر انسان کی مختلف ہوتی ہے جس کی وجہ سے دانتوں کا سفید کے علاوہ کوئی بھی رنگ ہو سکتا ہے۔ سفید دانت صحت مند ہوتے ہیں تاہم پیلے دانت بھی صحت مند ہی ہوتے ہیں۔

زیادہ رگڑ کر برش کرنا بہتر ہے
دانتوں کے متعلق ایک اور غلط فہمی جو عام طور پر پائی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ جتنی زیادہ رگڑ سے آپ برش کریں گے اتنے ہی زیادہ دانت صاف ہوں گے تاہم زیادہ رگڑ کر برش کرنے سے دانتوں اور مسوڑوں پر زخم لگنے کا خدشہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے ٹوتھ برش نرم ریشوں والا ہونا چاہیے۔

صحت مند دانتوں کے لیے فلورائڈ واٹر پئیں
فلورائڈ واٹر پینا دانتوں کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے اور یہ دانتوں کو سیدھا کرنے اور دانت کے سخت بیرونی حصے کے لیے مفید ہوتا ہے تاہم فلورائڈ واٹر کو بھی مقررہ مقدار میں ہی پینا چاہیے۔ ضرورت سے زیادہ فلورائڈ واٹر سے فلوروسس کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔

دانتوں کو صاف رکھنے کے لیے صرف ٹوتھ پیسٹ ہی کافی ہے
دن میں دو مرتبہ ٹوتھ برش کرنے کے علاوہ کسی دھاگے کے ذریعے دانتوں کے درمیان کی صفائی کریں اور ٹنگ کلینر سے اپنی زبان کو بھی لازمی صاف کریں۔

عقل داڑھ نکالنے کی وجہ سے نظر کمزور ہوتی ہے
وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے کھانے کی عادات میں تبدیلی آنے سے ہمارے جبڑے چھوٹے ہوتے جاتے ہیں لہذا ایک وقت پر منہ کے اندر تمام دانتوں کے ہونے کی جگہ نہیں بچتی لہذا کبھی کبھار کوئی ایک دانت ساتھ والے دوسرے دانت کے لیے پریشانی کا باعث بھی بنتا ہے۔
ایسی صورتحال میں ڈینٹسٹ اگر دانت نکلوانے کا مشورہ دے تو نکلوا لینا چاہیے کیونکہ اس سے نظر یا یاداشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

مسوڑوں سے خون آنا عام سی بات ہے
مسوڑوں سے خون آنا کوئی عام سی بات نہیں بلکہ یہ غذائیت میں کمی یا ذیابیطس کی وجہ ہو سکتی ہے۔ پیریوڈونٹائٹس نامی مسوڑوں کی بیماری دانتوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے جبکہ مسوڑوں سے خون آنے کا تعلق دل کی بیماریوں سے بھی ہوتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں