کراچی دھماکہ جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب ہوا، جس میں 2چینی انجینئرز سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ 17زخمی ہوئے۔ 12گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں ایئر پورٹ سگنل کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی، دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خاتون، پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں12 گاڑیاں تباہ ہوئیں، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ جاری، دھماکے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ دھماکے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے ہیں، ہلاک اور زخمیوں ہونے والوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، زخمیوں میں خاتون، 3 سکیورٹی، 2 رینجرز اور ایک پولیس اہلکار، غیر ملکی اور دیگر افراد شامل، سی ٹی ڈی اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کر لئے گئے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی کا نتیجہ ہے دہشت گردوں نے نشانہ ایک کار کو بنایا ہے جس میں غیر ملکی سوار تھے۔
ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی کے مطابق ہر طرح سے تفتیش کی جارہی ہے، واقعہ کے بعد صوبائی وزیرداخلہ، آئی جی سندھ ودیگر افسران موقع پر پہنچ کر تحقیقات کر رہے ہیں۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی دھماکہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس چیف سے رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیراعلی نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کے بھی احکامات دیئے ہیں۔