اسلام آباد: آل پارٹیز کانفرنس کا مطالبہ: آزاد فلسطینی ریاست کا قیام، اقوام متحدہ کی رکنیت
مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا جہاں قومی قیادت نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور اقوام متحدہ کی رکنیت کا مطالبہ کیا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے اور غزہ و فلسطین کے معاملے پر ایوانِ صدر میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔
آل پارٹیز کانفرنس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم نواز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سمیت اور ملک کی دیگر سیاسی قیادت بھی شریک ہوئی۔
اس سلسلے میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشترکہ قرارداد پیش کی جس میں اسرائیل کے نسل کشی پر مبنی اقدامات کی سخت مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کی کوششوں کو دگنا کرے گا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ یاسر عرفات یہاں آتے جاتے رہے، بینظیر بھٹو کے ساتھ میں ان سے ملتا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال پہلے اسرائیل نے غزہ اور فلسطین پر جارحیت کی، اسرائیل کے اقدامات دنیا کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اسرائیل فلسطین کے علاوہ لبنان پر بھی جارحیت کر رہا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو جارحیت سے روکے۔ ہم اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے، ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو جارحیت سے روکے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے سیاسی طور پر مظاہرے کیے ہیں، لیکن مزید آگے بڑھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں خالد مگسی نے کہا کہ ہمارے چیخنے سے اسرائیل کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اللّٰہ کے آگے ہم قیامت کے دن کس منہ سے کھڑے ہوں گے؟ ہم سب کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سالک حسین نے کہا کہ وزیراعظم نے جو یو این میں تقریر کی اس کا بھی بہت اثر ہوا۔
انکا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں کھل کر بات کرنی چاہیے، فلسطین میں بچے شہید ہو رہے ہیں، مسئلہ فلسطین کے حل کی طرف ہمیں سوچنا چاہیے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عبدالعلیم خان نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کو ایک سال ہوچکا ہے۔ فلسطین کےلیے ہم نے واقعی کچھ نہیں کیا، ہم جو کرسکتے تھے وہ بھی نہیں کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا کہ سوچنا چاہیے کہ فلسطینیوں پر جو ظلم ہو رہا ہے، اسے ختم کیسے کریں؟
اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جبکہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اعلامیہ یہ بھی کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اے پی سی اعلامیہ میں کہا گیا کہ او آئی سی، عرب لیگ اور دیگر عالمی اداروں کی طرف سے امن و استحکام کےلیے سیاسی و سفارتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ اسرائیل عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔ فلسطین کے عوام کو آزادی کے حصول کےلیے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان نے فلسطین اور لبنان کے بھائیوں کیلئے امدادی سامان بھجوایا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس اے پی سی میں شرکت سے معذرت کی ہے۔