اسلام آباد: آئی ایم ایف قرض پروگرام، نئی سخت شرائط سامنے آگئیں
پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام کے معاہدے کے حوالے سے آئی ایم ایف کی نئی سخت شرائط سامنے آگئیں
ان شرائط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو نئے میکرو اکنامک استحکام، قابل عمل معاشی پالیسیاں اور معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے کام کرنا ہوگا۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے
جس میں قرض پروگرام کیلیے آئی ایم ایف کی نئی شرائط سامنے آگئی ہیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کہا گیا ہےکہ پاکستان کو نئے میکرو اکنامک استحکام، قابل عمل معاشی پالیسیاں اور معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے کام کرنا ہوگا
جب کہ نجی شعبے کے لیے سازگار ماحول بھی دینا ہو گا۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کو تیز کرنا ہوگا،
ٹیکس آمدن بڑھانی ہوگی اور اخراجات میں کمی کرنا ہوگی،
حکومت با اثر کاروباروں کو سبسڈی یا ٹیکس سہولیات فراہم کرتی ہے جس سے مسابقت اور پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی،
پاکستان کونئے پروگرام کےتحت میکرو اکنامک استحکام اور قابل عمل معاشی پالیسیوں کیلئےکام کرناہوگا۔
آئی ایم ایف نے مزید کہا ہے کہ معاشی اصلاحات پر عمل درآمد اور نجی شعبے کیلیے سازگار ماحول دینا ہوگا،
حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات کو تیز کرنا ہوگاحکومت کو ٹیکس آمدن بڑھانا ہو گی،اخراجات میں کمی کرنا ہو گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 25-2024 سے 30-2029 کے درمیان شرح نمو 4 سے4.5 فیصد رہنے کا اندازہ ہے،
اس دوران مہنگائی ساڑھے 9 سے ساڑھے 6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے،
پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ایکشن پلان تیار کرنا ہوگا، پاکستان میں گزشتہ چند دہائیوں میں جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے معیار زندگی کم ہوا ہے
اس کی بنیادی وجہ کمزور پالیسیاں سرمایہ کاری میں کمی اور حکومتی اقدامات ہیں۔