گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح

گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح ہوگیا، 13 پاکستان چین مفاہمتی یادداشت پر دستخط

اسلام آباد: گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح ہوگیا، پاکستان چین مفاہمتی یادداشت پر دستخط
وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب لی چیانگ کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبہ میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے جبکہ گوادر ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کردیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہء خیال کیا
اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ ،جو کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہےاسے وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے بنیادی نوعیت کے تمام معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) فیز 2 کی اعلیٰ معیار پر ترقی کے لیے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے باہمی سود مند اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنعت، زراعت کی جدیدیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت، تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سی پیک کے تحت تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا یقین دلایا۔
دونوں فریقین نے اعلیٰ سطح کے روابط کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا جس میں دو طرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو مضبوط کرنا شامل ہے۔
ملاقات میں چینی صنعت کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بات چیت ہوئی
اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہء خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین علاقائی اور عالمی اہمیت کے مسائل اور کثیر الجہتی فورمز پر بھی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔
13 مختلف شعبہ جات میں ایم او یوز پر دستخط
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ورکنگ گروپ، اسمارٹ کلاسز روم، گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ میں ایم او یوز سائن کیے گئ
انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات اور مواصلات، آبی وسائل، غذائی تحفظ کے شعبہ، مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام میں ایم او یوز سائن کیے گئ
اس کے علاوہ ٹیلی ویژن پروگرامز کی مشترکہ پروڈکشن، کرنسی کے تبادلے اور سلامتی کے شعبے سمیت 13 شعبہ جات میں ایم او یوز سائن کیے گئے اور وزرا و سیکریٹریزی نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں