صبح سویرے اٹھ کر سب سے پہلے کافی پینا ایک معمولی بات ہے تاہم نئی تحقیق کے مطابق کیفین کی زیادہ مقدار دل کی صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
حال میں ہی کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک دن میں 400 ملی گرام کیفین کا استعمال صحت مند افراد کو دل کی مختلف بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے۔
تحقیق دانوں کے مطابق کیفین کا استعمال انسان کے آٹومیٹک نروِس سسٹم پر اثر انداز ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں آٹومیٹک نروِس سسٹم دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے تاہم کیفین زیادہ پینے کے نتیجہ میں دل سمیت جسم کے دیگر حصوں پر دبائو پڑتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، دل کا دورہ، سٹروک، ہارٹ فیل اور گردوں کی پیچیدہ بیماریاں زیادہ مقدار میں کافی پینے کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔
اس بارے میں مشی گن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جیمی ایلن کا کہنا ہے کہ کیفین پینے سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، پھیپھڑے کھلتے ہیں اور انسان زیادہ چست محسوس کرتا ہے۔
میو کلینک کے معالجین کے مطابق کیفین سے عارضی طور پر بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے کارڈیولوجسٹ اور پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر گروگری مارکس کے مطابق اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ معمول کے طور پی جانے والی چیز جیسے کیفین سے بھی ہمارے دل اور خون کی نالیوں پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
تاہم ڈاکٹر گروگری کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیفین سے دل پر پڑنے والے اثرات میں باقی عوامل جیسے عمر اور فٹنس لیول بھی کردار ادا کرتے ہیں۔
فیملی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر برائنا کونر کے مطابق ایک دن میں 400 ملی گرام سے زائد کافی ہرگز نہیں پینی چاہیے۔
وہ کہتی ہیں کہ اس سے زیادہ جتنی بھی مقدار استعمال کی جائے گی وہ ضرورت سے زیادہ سمجھی جائے گی اور لوگوں کو سر درد، چڑچڑاپن اور گھبراہٹ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔