کولیسٹرول ایک سٹیرایڈ ہارمون ہے جو ایڈرینل غدود کے ذریعے تنائو اور خون میں گلوکوز کی سطح کم ہونے کے نتیجہ میں وجود میں آتا ہے۔
یہ انسانی جسم میں موجود خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنے کے علاوہ مدافعتی نظام کو کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے۔
انسانی جسم میں کولیسٹرول کی اک مخصوص شرح تنائو کی کیفیت اور مختلف جسمانی افعال کو برقرار اور منظم رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہے تاہم زیادہ مقدار کے بے شمار نقصانات بھی ہوتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں ہم آپ کو کچھ ایسے نقصانات کے بارے میں بتاتے ہیں جو کولیسٹرول کی بہتاط کے نتیجہ میں سامنے آتے ہیں۔
وزن میں اضافہ
ایک رپورٹ کے مطابق کولیسٹرول کی بلند سطح بھوک کی کیفیت کو متحرک کرتی ہے اور خاص طور پر پیٹ کے ارد گرد چربی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ یہ چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ کی سطح کو بلند رکھتا ہے جس سے وزن میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔
خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنا
کولیسٹرول جسم میں گلوکونیوجینیسیس کے فروغ کا باعث بنتاہے جس کی وجہ سے خون میں شوگر کی سطح بڑھنے لگتی ہے، اس کے نتیجہ میں جگر نان کاربوہائیڈریٹ سبسٹریٹس کو گلوکوز میں تبدیل کرنے لگتا ہے، اسے اگرچہ تنائو کا قدرتی ردعمل تصور کیا جاتا ہے لیکن اس کی دائمی بلندی انسولین کے خلاف مزاحمت کا باعث بننے لگتی ہے جو ٹائپ 2 شوگر کی ایک بڑیر وجہ ہے۔
قوت مدافعت کو کمزور کرنا
کولیسٹرول سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو کم کرتا ہے جس سے قوت مدافعت کے ردعمل کو دبائو ملتا ہے۔ اس کی وجہ سے جسم کو انفیکشن لگنے اور بیماریوں کے لاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
نیند میں خلل پیدا کرنا
اس کی بڑھتی ہوئی شرخ سونے اور جاگنے کے قدرتی عمل میں خلل پیدا کرتی ہے، جس کی وجہ سے معمول کے مطابق سونا اور جاگنا مشکل ہوتا جاتا ہے۔ نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ نیند کا باقاعدہ معمول بنائیں اور پرسکون، گہری نیند کی عادت اپنائی جائے۔
ہاضمے کے مسائل
کولیسٹرول کی بلند سطح ہاضمے کے عمل کو سست کرنے کا باعث بھی بنتی ہے جس کی وجہ سے خون کے بہائو میں سستی آتی ہے۔اس کے نتیجہ میں ہاضمے کی صحت پر منفی اثر پڑنے سے اپھارہ، گیس، چڑچڑاپن اور آنتوں کی بیماریاں پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔