کم بلڈ پریشر کا مطلب دل کا جسم کو تاخیر سے خون سپلائی کرنا ہوتا ہے، جس سے سر چکرانا، بے ہوشی اور بے چینی جیسی مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
بہت سے لوگوں کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کو کم بلڈ پریشر سے زیادہ خطرناک تصور کیا جاتا ہے حالانکہ آخر الذکر زیادہ خطرناک اثرات رکھتا ہوتا ہے۔ اس کے نتیجہ میں دماغ سکتے میں جا سکتا ہے، اسی طرح گردے وغیرہ فیل ہونے اوردل کے دورے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اس کو آسان علاج کے ذریعے فوری درست کر سکتے ہیں۔ بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میں درجہ دیل احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
نارمل بلڈ پریشرکی شرح 120/80 ملی میٹر/ Hg ہوتی ہے، اس کی شرح میں اضافہ یا کمی واقع ہوتی رہتی ہے، لیکن ضرورت سے زیادہ کمی کی صورت میں کسی شخص کو بلڈ پریشر کم کی تشخیص کی جاتی ہے۔
بلڈ پریشر کم ہونے کی وجوہات
اس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے خشکی، پانی کی کمی، غذائی اشیا میں تبدیلی، کھیل کود، خون کی کمی، تنائو، کم بلڈ شوگر، خون میں کمی اور بعض ادویات کا استعمال بھی اس کا سبب ہو سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کم ہونے پر کیا کھایا جائے؟
اس صورت میں جو کھانے اسے قابو کرنے میں مدد دے سکتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
مائع اشیا کا استعمال:
خشکی انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، یہ خون کے بہائو میں رکاوٹ بنتی ہے، اس کے نتیجہ میں بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔ اس لیے مائع اشیا کا کثرت سے استعمال کیا جائے خاص طور پر میٹھی اشیاء کھانے سے خون اعتدال پہ آ جاتا ہے، اسی طرح ورزش سے بھی یہ بہتر ہو سکتا ہے۔
وٹامن بی 12 سے بھرپور کھانے:
کھانے کی ایسی اشیاء جن میں وٹامن بی 12 کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، انہیں کھایا جائے، اس لئے کہ اس کی کمی کی وجہ سے بھی اکثر بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔
زیتون:
زیتون کا استعمال جسم اور صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے، اس میں وٹامن اور آئرن کی مقدار خاصی زیادہ پائی جاتی ہے۔ یہ بلڈ پریشر کو نارمل کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
لیکورائس:
اس کے استعمال سے جسم میں موجود رطوبت فوری طور پر حرکت میں آ جاتی ہے جو کہ اسے فوری طور پر اعتدل میں لے آتی ہے۔
نمک:
نمک کی تھوڑی مقدار سے بھی بلڈ پریشر نارمل ہو سکتا ہے یہ اسے بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کی زیادہ مقدار جسم کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اس کا ایک چمچ روزانہ مفید ہوتا ہے۔
قہوہ:
اگر اچانک کسی کے بلڈ پریشر میں کمی ہو جائے تو قہوہ کا ایک کپ بہت مفید ثابت ہوتا ہے، یہ بلڈ پریشر کو اپنے اعتدال پر واپس لے آتا ہے۔