کام کا دبائو یا سٹریس معمول کی ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جو کسی بھی شخص کو کسی بھی صورت حال کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے، اس کی وجہ سے انسان دماغی اور جسمانی ردعمل کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو کام کا دبائو سب سے عام قسم کے دبائو میں شمار ہوتا ہے جو اکثر کام کی زیادتی کی وجہ سے لاحق ہو سکتا ہے۔
کام کے دوران کوئی شخص دبائو کو محسوس کر سکتا ہے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے تنائو کا شکار بھی ہو جاتا ہے۔اگرچہ دیکھا جائے تو تنائو ایک عام ردعمل ہے لیکن زیادہ عرصے تک تنائو کا رہنا صحت کی متعدد پیچیدگیاں پیدا کرتا ہے۔
آئیے اس آرٹیکل میں ہم چند ایسے طریقوں کے بارے میں جانتے ہیں جن کے ذریعے آپ کام کا دبائو کم کرنے میں بڑی حد تک کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اپنے تنائو کو سمجھیں
تنائو کی کیفیت کو کم کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں۔ کام کا تنائو متعدد وجوہات کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
اس بات کی نشاندہی کرنا ضروری ہے کہ آپ کے کام کا کون سا حصہ تنائو کا باعث بن رہا ہے، یہ عمل تنائو کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
حدود طے کریں
کام کی زیادتی ایک نہایت اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے کام اور ذاتی زندگی میں توازن کو برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ توازن کی کمی کام کرنے کی صلاحیت کو بھی کم کر دیتی ہے۔ دبائو کو کم کرنے کے لیے دیگر سرگرمیوں کے لیے وقت نکالنا چاہئے۔
3 وقفے لیں
تنائو کی ایک وجہ بہترین انداز سے کام کرنا بھی ہے یعنی پرفیکشن ازم کی توقع کرنا بھی تنائو کا باعث بن سکتا ہے۔ دن بھر کام کے دوران وقفہ لینے سے آپ خود کو کام کے لیے دوبارہ تیار کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اپنے ساتھیوں سے گپ شپ میں مشغول ہو کر، ورزش کر کے یا پھر ٹہل کر وقفہ لیا جائے تو یہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
خود کو دوبارہ تیار کرنا
بروقت وقفے لینے کے علاوہ ایسی سرگرمیوں کا انتخاب بھی کیا جانا چاہئے جو آپ کو دوبارہ تازہ دم ہو کر کام کرنے میں مدد دے سکیں۔گھنٹوں ایک ساتھ ایک ہی جگہ پر بیٹھنے سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہوسکتے ہیں۔ کافی کا وقفہ لینے یا موسیقی سننے کی کوشش کریں اس سے آپ کے کام کا بوجھ کم ہو جائے گا۔
غیر صحت مند عادتوں سے چھٹکارا
بہت سے لوگ خود کو کام کے دبائو سے بچانے کے لیے ایسے طریقوں کا انتخاب کر لیتے ہیں جو غیر صحت مند عادات میں شمار ہوتی ہیں۔ سگریٹ نوشی کی عدات ترک کر دیں، یہ عادت آپ کو عارضی طور پر مدد فراہم کرے گی لیکن اس کے ساتھ ہی آپ کے موڈ کی خرابی کے خطرے کو بھی بڑھا دیتی ہے۔
بات چیت کو فروغ دیں
کسی دوسرے سے بات چیت اور گپ شپ کرنا بھی کسی نعمت سے کم نہیں ہوتا، دوستوں اور ساتھیوں سے کام کے دوران گپ شپ آپ کے کام کے بوجھ کو کم کر دیتی ہے اور اس حوالے سے یہ ایک آزمایا ہوا نسخہ ہے۔
چھٹیاں کرنا
کام میں وقفے کے ساتھ ساتھ کام سے چھٹیاں بھی کام کے دبائو کو کم کرنے کا زبردست طریقہ ہوتا ہے، جب آپ کام کر کے سخت بور ہو جائیں اور یا اپنی معمول کی سرگرمیوں سے تنگ آ جائیں تو آپ کو چھٹیاں ضرور کرنی لینی چاہئیں، یہ عمل آپ کے کام کے دبائو کو کم کرنے میں معاون سکتا ہے۔