پاکستان میں ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ایس ای سی پی نے رواں سال کے دوران 2017 نئی کمپنیوں کا اندراج کیا ہے۔
کسی بھی ملک میں ہونے والا نئی کمپنیوں کا اندراج وہاں کی حکومت کی آمدن میں اضافہ کا باعث بنتا ہے، اس حوالے سے دیکھا جائے تو نئی کمپنیوں کے پاکستان میں اندراج میں اضافہ خوش آئند ہے کیونکہ ان کے نتیجہ میں یقینی طور پر حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
اس وقت نئی کمپنیوں کو پاکستان میں اندراج کروانے کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری ہے اور رواں سال اس حوالے سے شاندار ریکارڈ قائم کرتے ہوئے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ایس ای سی پی نے 2017 کمپنیوں کا اندراج کیا ہے جو 2023 کی نسبت 6 فیصد زیادہ ہے۔
رواں سال ہونے والے اندراج کے نتیجہ میں مجموعی طور پر پاکستان میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد 2 لاکھ 31 ہزار 111 ہو گئی ہے ۔ کثیر تعداد میں رجسٹرڈ کمپنیاں حکومت کی آمدنی میں اضافہ کرتی ہیں جسے عوامی خدمات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، صحت، تعلیم، اور ترقیاتی پروگرامز کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
نئی اندراج ہونے والی ان کمپنیوں میں 55 فیصد نجی محدود، 41 فیصد یک رکنی اور باقی 4 فیصد عوامی غیر درج شدہ کمپنیاں، غیر منافع بخش انجمنیں، تجارتی تنظیمیں اور محدود ذمہ داری کی شراکتیں شامل ہیں۔
اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ 99.8 فیصد کمپنیوں کو اندراج کروانے کا کام آن لائن ہوا جو پاکستان کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی ڈیجیٹلائزیشن کی عزم کی دلیل ہے، اس کے علاوہ تجارتی شعبے میں 377 اور خدمات کے شعبے میں 306 کمپنیوں کا اضافہ ہوا ہے ۔
کمپنیوں کے اندراج کی تعداد میں یہ اضافہ مثبت کاروباری رجحان کا بھی عکاس ہے، اس کے نتیجہ میں یقینی طور پر ملک میں کاروبار بڑھے گا جو کہ لوگوں کی آمدن میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بیروزگاری کے خاتمہ میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے.