خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں فورسز کی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے میں بمبار نے بارود سے بھرا رکشہ عمارت سے ٹکرا کر دھماکے سے اڑا دیا۔
میرعلی کے علاقے عیدک میں پولیس اور آرمی کی جوائنٹ چیک پوسٹ اسلم پر ہونے والے اس خودکش حملے میں 8 افراد شہید اور 5 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سینئر پولیس آفیسر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرے رکشے کو چیک پوسٹ کے ساتھ ٹکرا کر دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجہ میں جانی و مالی نقصان ہوا، حملے میں شہید ہونے والے افراد میں 4 پولیس اہلکار، 2 فوجی اور 2 عام شہری شامل ہیں، دھماکے میں چیک پوسٹ کے ساتھ ساتھ ایک فوجی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
خودکش دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر میران شاہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں متعدد کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث شہید افراد کی تعداد میں اضافے کا بھی اندیشہ ہے، سکیورٹی فورسز نے حملے کے فوری بعد جائے وقوعہ کا محاصرہ میں لے کر کارروائی شروع کر دی۔
سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے شمالی وزیرستان میں فورسز کی چیک پوسٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کی شہادت ہوئی، ان بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف خیبرپختونخوا پولیس ہمیشہ صف اول میں کھڑی رہے گی۔
ایک دوسرے واقعے میں صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک کے گائوں گل امام میں بھی فوجی قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملے کیا گیا تاہم اس دھماکے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔